ٹرمپ نے کملا ہیرس، ہلیری کلنٹن اور دیگر کی سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی

ٹرمپ نے جمعے کی رات جاری کیے گئے ایک میمورنڈم میں کہا: ’میں نے یہ طے کیا ہے کہ ان افراد کے لیے خفیہ معلومات تک رسائی قومی مفاد میں نہیں رہی۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 21 مارچ 2025 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ایک تقریب کے دوران موجود (اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو اپنے ڈیموکریٹک مخالفین کے خلاف تازہ ترین اقدام میں سابق نائب صدر کملا ہیرس، سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور دیگر افراد کی سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی ہے۔

رپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو سابق صدر جو بائیڈن کی سکیورٹی کلیئرنس بھی پہلے ہی منسوخ کر چکے ہیں، نے 2016 کے صدارتی انتخاب میں ہلیری کلنٹن کو اور گذشتہ سال کے انتخاب میں کملا ہیرس کو شکست دی تھی۔

ٹرمپ نے جمعے کی رات جاری کیے گئے ایک میمورنڈم میں کہا: ’میں نے یہ طے کیا ہے کہ ان افراد کے لیے خفیہ معلومات تک رسائی قومی مفاد میں نہیں رہی۔‘

اس فہرست میں سابق وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کا نام بھی شامل ہے۔

اگرچہ ان سکیورٹی کلیئرنسز کی منسوخی سے فوری اثرات مرتب نہیں ہوں گے، تاہم یہ اقدام واشنگٹن میں بڑھتے ہوئے سیاسی خلفشار کی ایک اور علامت ہے، جہاں ٹرمپ اپنے تصور کیے گئے دشمنوں سے بدلہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ میمورنڈم اس وقت جاری کیا گیا جب ٹرمپ نیو جرسی کے علاقے بیڈمنسٹر میں واقع اپنے گولف ریزورٹ پر ویک اینڈ کے لیے پہنچے تھے۔

ٹرمپ نے رپبلکن کی سابق نمائندہ لِز چینی، جو کہ ٹرمپ کی شدید ناقد ہیں، سابق بائیڈن وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور روسی امور کی ماہر فیونا ہل کی سکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کر دی ہے، جنہوں نے ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں ان کی نیشنل سکیورٹی کونسل میں خدمات انجام دی تھیں۔

واشنگٹن کے ایک قومی سلامتی کے وکیل ہیں اور وِسل بلوورز کی نمائندگی کرنے والے مارک زید اور سابق رپبلکن قانون ساز ایڈم کنزنگر، جو ٹرمپ کے سخت ناقد ہیں، بھی ان متعدد افراد میں شامل ہیں، جن کی سکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی گئی۔

ٹرمپ پہلے ہی سابق صدر جو بائیڈن کی سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر چکے ہیں، جس کے بعد بائیڈن کو روایتی طور پر امریکی انٹیلی جنس تک رسائی حاصل نہیں رہی۔

روایتی طور پر سابق امریکی صدور کو خفیہ انٹیلی جنس بریفنگز دی جاتی ہیں تاکہ وہ موجودہ صدر کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی پر مشورہ دے سکیں۔

سال 2021 میں، جو بائیڈن نے ٹرمپ کی سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کی تھی، جو اس وقت سابق صدر تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ