ٹرمپ نے امریکی محکمہ تعلیم ’ختم‘ کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے

اس حکم نامے میں امریکی سیکریٹری تعلیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ ’محکمہ تعلیم کو بند کرنے اور ریاستوں کو تعلیمی اتھارٹی واپس کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔‘

20 مارچ 2025 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن، ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے مشرقی کمرے میں ایک تقریب کے دوران محکمہ تعلیم کے سائز اور دائرہ کار کو کم کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے کے بعد اسے دکھا رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اس حکم نامے پر دستخط کر دیے، جس کا مقصد محکمہ تعلیم کو ’ختم کرنا‘ ہے۔ یہ امریکہ میں دہائیوں پرانا مطالبہ ہے، جس کے تحت تعلیمی اداروں کو وفاقی حکومت سے آزاد ریاستوں کے تحت چلایا جانا ہے۔ 

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے مشرقی کمرے میں سکول کے بچوں کے درمیان بیٹھے ٹرمپ ایک خصوصی تقریب میں دستخط کرنے کے بعد آرڈر کو برقرار رکھتے ہوئے مسکرائے۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ حکم ’ایک بار اور ہمیشہ کے لیے وفاقی محکمہ تعلیم کو ختم کرنا شروع کر دے گا۔‘

بقول ڈونلڈ ٹرمپ: ’ہم اسے بند کرنے جا رہے ہیں اور اسے جلد از جلد بند کر دیں گے۔ اس سے ہمارا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم تعلیم کو ان ریاستوں میں واپس کرنے جا رہے ہیں، جہاں سے اس کا تعلق ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

1979 میں قائم کیا گیا محکمہ تعلیم کانگریس کی منظوری کے بغیر بند نہیں کیا جا سکتا، لیکن ٹرمپ کے حکم سے یہ اختیار ہو گا کہ وہ اسے فنڈز اور عملے سے محروم کر دیں گے۔

یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کے مہم کے وعدوں اور حکومت کے اب تک کے سب سے سخت اقدامات میں سے ایک ہے، جسے وہ اپنے مشیر ایلون مسک کی مدد سے انجام دے رہے ہیں۔

اس حکم نامے میں سیکریٹری تعلیم لنڈا میک موہن کو ہدایت کی گئی ہے کہ ’محکمہ تعلیم کو بند کرنے اور ریاستوں کو تعلیمی اتھارٹی واپس کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔‘

جمہوریت پسندوں اور ماہرین تعلیم نے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔

سینیٹ میں چوٹی کے ڈیموکریٹ، چک شومر نے اسے ’طاقت کا ظالمانہ قبضہ‘ اور ’ڈونلڈ ٹرمپ کے اب تک کے ’سب سے زیادہ تباہ کن اقدامات میں سے ایک‘ قرار دیا ہے۔

رپبلکن رہنما بشمول فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس اور ٹیکساس کے گریگ ایبٹ، دستخط کی تقریب کے لیے حاضرین میں شامل تھے۔

ٹرمپ نے رقم کی بچت اور ریاست ہائے متحدہ میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے اس اقدام کو ضروری قرار دیتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ یورپ اور چین کے مقابلے میں پیچھے ہیں۔

تعلیم امریکہ کی ثقافتی جنگوں میں کئی دہائیوں سے میدان جنگ رہی ہے اور رپبلکن طویل عرصے سے وفاقی حکومت سے اس کا کنٹرول ہٹانا چاہتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ