افغانستان سے دراندازی کرنے والے 16 عسکریت پسند مارے گئے: فوج

پاکستان فوج کے مطابق افغانستان کی سرحد کے قریب شمالی وزیرستان میں ایک آپریشن کے دوران دراندازی کرنے والے 16 عسکریت پسندوں کو مار دیا گیا۔

پاکستان  فوج کے اہلکار 27 جنوری، 2019 کو شمالی وزیرستان کے قصبے غلام خان میں ایک سرحدی چوکی پر جمع ہیں (اے ایف پی)

پاکستان فوج نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا کہ 22 اور 23 مارچ کی درمیانی شب افغانستان کی سرحد کے قریب شمالی وزیرستان میں ایک آپریشن کے دوران دراندازی کرنے والے 16 عسکریت پسندوں کو مار دیا گیا

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں بتایا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلے میں 22 اور 23 مارچ کی درمیانی شب سکیورٹی فورسز نے ایک گروہ کی مشکوک نقل و حرکت کا سراغ لگایا، جو پاکستان-افغانستان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کر رہا تھا۔
 
بیان کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں نے فوری اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد تمام 16 عسکریت پسندوں کو مار دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مسلسل افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کرتا رہا ہے کہ وہ اپنی جانب سرحدی نگرانی کو مؤثر بنائے اور اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔

بیان کے مطابق: ’پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کے دفاع اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔‘
 
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسلام آباد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں حملے کرنے والوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں، تاہم کابل اس الزام کی تردید کرتا ہے۔
 
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب پاکستان کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے صادق خان دو روزہ سرکاری دورے پر کابل میں موجود ہیں۔ 
 
کابل میں پاکستانی سفارت خانے نے ایک بیان میں بتایا کہ اس دورے میں وہ دوطرفہ تعلقات اور معاشی امور پر بات چیت کر رہے ہیں۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان