خود ساختہ جلاوطن پشتون تحفظ موومنٹ کی رہنما گلالئی اسماعیل نے کہا ہے کہ ان کے والد کو پشاور سے مبینہ طور پر ملیشیا کے لباس میں ملبوس افراد ساتھ لے گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گلالئی اسماعیل نے لکھا کہ ان کے ’والد کو پشاور ہائی کورٹ کے باہر سے ملیشیا کے لباس میں ملبوس افراد نے اٹھا لیا ہے۔‘
گلالئی اسماعیل جو خود اس وقت امریکہ میں ہیں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ان کے والد کو ’گھنٹہ پہلے ہی ہائی کورٹ کی عمارت کے باہر سے لے جایا گیا ہے۔‘
تاہم انھوں نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی ہے۔
ان کی اس ٹویٹ کے بعد انڈپینڈنٹ اردو نے جب گلالئی اسماعیل کے والد پروفیسر اسماعیل کے موبائل نمبر پر فون کیا تو ان کا نمبر بند جا رہا تھا۔
My father has been picked up by men wearing Malitia dress from outside of Peshawar High Court an hour ago.
— Gulalai_Ismail (@Gulalai_Ismail) October 24, 2019
تاہم سیاستدان اور پشتون تحفظ موومنٹ کے حامی افراسیاب خٹک نے کہا ہے کہ محمد اسماعیل کو ’گرفتار‘ کیا گیا ہے۔ انھوں نے اپنی ٹویٹ میں ’گرفتاری‘ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کالعدم تنظیموں کے سربراہ اور سینکڑوں انسانوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارنے والے کھلے عام پھر رہے ہیں جبکہ اختلافی آوازوں کو جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا جا رہا ہے۔‘
محمد اسماعیل پر اس سے پہلے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے الزام میں مقدمہ بھی دائر کیا جا چکا ہے۔
انھوں نے 17 اکتوبر کو ایک ٹویٹ بھی کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’آج آدھی رات کو پاکستانی ایجنسیوں نے مجھے اٹھانے کی کوشش کی تاکہ مجھے بھی جبری طور پر لاپتہ افراد میں شامل کر دیا جائے۔‘
I strongly condemn the arrest of Professor Ismail. It’s strange that abrogates of the Constitution,leaders of banned terrorist networks & murderers of hundreds human beings in fake police encounters roam free but people with dissenting views are arrested under fabricated charges. https://t.co/uggKzrIvCF
— Afrasiab Khattak (@a_siab) October 24, 2019
گذشتہ ماہ جب گلالئی اسماعیل نے جب امریکہ پہنچنے کی اطلاع دی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے امریکہ آنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ خود کو محفوظ رکھنے کے لیے پناہ حاصل کر سکیں۔
گلالئی اسماعیل کے امریکہ جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کے والد محمد اسماعیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’پاکستانی ادارے ان کی بیٹی کے خلاف تو تھے ہی لیکن ان کے اور ان کی بیوی کے خلاف بھی ریاست کی جانب سے ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے، جس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ گلالئی اسماعیل بیرون ممالک سے ایک ملین ڈالرز لے کر آئی تھیں جو ہم میاں بیوی نے طالبان کو دیے ہیں۔‘