دی انٹرٹینمنٹ ایمپائرز سٹرائیک بیک بہت جلد آپ کے کمپیوٹر، ٹیبلٹ یا موبائل فون میں واپس آرہی ہے۔ یہ آپ کے جیب سے جانے والی رقم ہو گی جو فیصلہ کرے گی کہ کون سا ارب پتی سی ای او ہوگا جو شہزادی لیئا سے میڈل حاصل کر پائے گا اور کس کا اختتام ہان سولو کے ساتھ کاربونائٹ میں ہوگا۔ (یاد کریں کہ آ نیو ہوپ میں لیوک کے ڈیتھ سٹار کو تباہ کرنے کے بعد کیا ہوا تھا۔)
یہ کسی پیشن گوئی کے حوالے سے بہت قبل از وقت ہو گا لیکن یہ خود کو قسمت اور ٹوئٹر ٹرولز کے سامنے ایک یرغمالی بنانے جیسا ہو گا۔ میرے خیال میں ہم ان امیدواروں ان کے جیتنے کے امکانات کو تین مختلف درجوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔
میرا اندازہ شاید آپ کو حیران کر دے گا۔ لیکن مجھے آپ کے سامنے دلیل دینی ہوگی تو بورس جانسن اور شاید بریگزٹ پارٹی مجھے برطانوی میڈیا میں کاروبار پر بات کرنے والا بدترین تجزیہ کار قرار دے دیں گے۔
گروپ ون: لاکس ڈزنی
ہاؤس آف ماؤس نے سٹریمنگ پر بڑی شرط لگا رکھی ہے۔ یہ روپرٹ مرڈوچ فاکس سے 71 ارب ڈالر لاگت کے مرجر کی بڑی وجہ تھی۔ یہ سیٹ اپ اور مارکیٹنگ کے لیے لگائی جانے والی رقم کو شامل کرنے سے پہلے کا تخمینہ ہے۔ ڈزنی اس کی ادائیگی یقینی بنائے گی۔ لیکن مواد کے لحاظ سے اس کی کوئی نظیر نہیں ۔ اس میں سٹار وارز ہے، مارویل ہے۔ پزار ہے، آپ کوئی بھی نام لے لیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لوگوں کے پسندیدہ کرداروں کی ایک لمبی اضافی فہرست کے ساتھ اس میں نئے دلچسپ شوز بھی شامل ہیں اور ان کی پروموشن کے لیے پہلے سے موجودہ طریقہ کار کو ہی استعمال کر کے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ مزید افراد اس کو سبسکرائب کر سکیں۔ اے بی سی کے اینکرز منڈے نائٹ فٹبال کے دوران سٹار وارز کے سپن آف دی مندلورین کی مداح سراہائی کرتے دیکھے گئے۔ امریکہ میں سبسکرائبرز ڈزنی پلس کے ساتھ ہولو سٹریمنگ اور ای ایس پی این کا بنڈل 12.99 ڈالر میں حاصل کر سکیں گے۔ ویریزون وائرلیس استعمال کرنے والے ایک سال کے لیے یہ مفت حاصل کر سکتے ہیں۔ برطانوی ناظرین کو شاید یہ ڈیل نہ مل سکے لیکن پیش گوئی کی جا رہی ہے کہ یہ 6.99 پاؤنڈز تک کی لاگت کی ہوگی جو کے نیٹ فلیکس کے مقابلے میں کم قیمت ہی ہے۔
ایمازون:
جو اہم بات آپ کو پرائم وڈیو کے بارے میں یاد رکھنی چاہیے وہ یہ ہے کہ جب باقی سب فٹبال کا پرانا ورژن کھیل رہے ہیں تو ایمازون بیس بال یا کرکٹ کھیل رہا ہے۔ پرائم وڈیو ایمازون کے پرائم سبسکرابئرز کو فراہم کردہ خدمات کا حصہ ہے۔ ان سبسکرائبرز کو فری ڈیلیوری، شاپنگ ڈیلز، پسند کی موسیقی، کنڈل لابئریری اور فوٹو سٹوریج کی سہولت بھی دی جاتی ہے۔
نیٹ فلیکس اب ویسا نہیں ہے جیسا ایک زمانے میں تھا۔ اب یہ صرف پیسے کا ضیاع ہے۔
یہ آپ کو جیف بیزوز کے ایکو سسٹم میں لانے کا ایک طریقہ ہے جہاں آپ مختلف چیزیں خرید سکتے ہیں۔ انٹرٹینمنٹ کمپنیز کے حوالے سے یہ یقینی طور پر ایک بہت مختلف تجربہ ہے۔ لیکن ایمازون ہٹ شوز کے حوالے سے اپنی صلاحیت ثابت کر چکا ہے۔ جن میں دی مارویلس مسز میزیل، دی بوائز، ٹرانسپیرنٹ شامل ہیں۔ اس میں دوسری کمپنیز سے اشتراک جیسے کے بی بی سے کے ساتھ مل کر گڈ اومنز بھی شامل ہے۔ یہ فلمیں یا ہٹ ہوئیں یا فلاپ۔ جو کہ مارول کے علاوہ ہر فلم یا شو کے لیے درست ہیں لیکن مانچسٹر بائے دی سی نے دو آسکر بھی اپنے نام کیے ہیں۔ ایمازون کی سب سے زیادہ مدد یہ حقیقت کرتی ہے کہ یہ کمپنی صرف لائیو سٹریمنگ کی بنیاد پر زندہ نہیں ہے بلکہ اس کے پاس اور بھی وسائل موجود ہیں۔ یہ تب تک چلتی رہے گی جب تک بیزوز چاہیں گے۔
گروپ ٹو: یہ اچھا ہے لیکن سوال پوچھنا ہوں گے۔
نیٹ فلیکس:
اس سے پہلے کہ آپ پوچھیں ’ کیا یہ سچ ہے؟‘ یہ یاد رکھیں کہ نیٹ فلیکس سب کچھ اپنے لیے ہی کرتا ہے اور تاریخ ٹیک پائنیرز کے ساتھ کچھ زیادہ مہربان نہیں رہی۔ التا وستا یاد ہے نا؟ مائی سپیس؟ فرینڈز ری یونائٹڈ؟
یقینی طور پر سٹریمنگ سرچ یا سوشل میڈیا نہیں ہے۔ اس میں اور کافی کچھ کی گنجائش ہے۔
لیکن نیٹ فلیکس اب ویسا نہیں ہے جیسا وہ کسی زمانے میں ہوا کرتا تھا۔ اب یہ صرف پیسے کا ضیاع ہے۔ قیمتیں بڑھنے سے امریکہ میں سبسکرائبرز کی تعداد پر فرق پڑا ہے اور مواد بنانے والی کمپنیز جیسے ڈزنی جو پہلے نیٹ فلیکس کے بینر کے لیے تگ و دو کرتی تھیں اب اپنی ملکیت واپس لینے کے لیے اپنے سٹریمز متعارف کروا رہی ہیں۔ نیٹ فلیکس نے اپنی فلموں اور ڈراموں پہ کافی پیسہ لگایا ہے لیکن اب ان کی منسوخی نے مداحوں کو کافی غصہ دلایا ہے اور جس کی وجہ سے ان کی تعداد کم ہوئی ہے۔ بڑے سپر برینڈز ہمیشہ ناکام ہو جاتے ہیں۔ نیٹ فلیکس نے بڑی بلاک بسٹر کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ نیٹ فلیکس کے فائدے کے طور پر اب ان کے پاس بہت سارا ایسا مواد موجود ہے جو ان کا اپنا ہے، جو بہت ہٹ ہوا اور کافی بڑا بجٹ رکھتا ہے۔ لیکن اس کے عروج کا وقت اب ختم ہو رہا ہے اور اب اسے اپنی بقا کے لیے لڑنا ہوگا اور اس کی حکمت عملی کیا ہو گی یہ دیکھنا بہت اہم ہے۔
وارنر میڈیا، ایچ بی او میکس:
وارنر میڈیا کے اے ٹی اینڈ ٹی کا ایک حصہ ایچ بی او امریکہ میں ایک بہت بڑا نام ہے۔ گوکہ وارنر ڈزنی سے مواد کے لحاظ سے مقابلہ نہیں کر سکتا لیکن یہ ڈی سی انٹرٹینمنٹ کیسل راک انٹرٹینمنٹ، کارٹون نیٹ ورک، ہنا باربیرا سی این این اور کرنچی رول کے مقابلے میں اتنا برا کام نہیں کرتا۔ میں اور بھی کئی نام لے سکتا ہوں۔ ایچ بی او کے صارفین اپنی موجودہ سبسکرپشن کے ساتھ ہی اس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں لیکن وہ یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ اگلے سال تک نئی سروس پر منتقل ہو جائیں گے۔
بین الاقوامی صارفین بھی اسی پر عمل کریں گے گو کہ کمپنیز کی کوشش ہو گی وہ اپنے موجودہ پارٹنرز کے ساتھ ہی کام کریں۔ یہ ایک کمزوری ہے کیونکہ ڈزنی جیسے مواد کے پیچھے بھاگنا اس میں مدد نہیں کر سکتا۔
گروپ تین:
ایپل:
یہ سستا ہے۔ ایسا آپ عمومی طور پر ایپل کے لیے نہیں کہہ سکتے کیونکہ تاریخی طور پر اس کی مصنوعات مارکیٹ کی مہنگی ترین مصنوعات رہی ہیں۔ اس کے پاس چھ ارب ڈالر کا بجٹ ہے اور اس میں اوپرا وینفرے، جیسن موموا، جینیفر انسٹن، ریز ودرسپون) جیسے بڑے نام شامل ہیں۔ یہ محدود ہے اور اس کے صرف نو شو ہوں گے جن کے ریویوز ملے جلے آرہے ہیں۔ اس کے تمام حریفوں کے پاس سبسکرائبرز کے لیے بڑی لائبریریاں ہیں۔ لیکن مثبت بات یہ ہے کہ ایپل ایک بہت بڑی کمپنی ہے جس کے پاس بہت سے وسائل ہیں۔ یہ سٹریٹجی کے لیے ایک اہم نکتہ ہے کیوں کہ خدمات کی فراہمی کا یہ منصوبہ لوگوں کی تیزی سے فون بدلنے کی عادت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
کیا میں نے اس کا ذکر کیا ہے کہ آپ کو ایک سال تک یہ مفت ملے گا اگر آپ اس کو نیا خریدتے ہیں؟
لیکن اس کے باوجود جب یہ دیکھا جائے کہ اس کا مقابلہ کس سے ہے تو اس کی سروسز پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے چاہے یہ ایپل ہی کیوں نہ ہو۔
برٹ باکس:
آئی ٹی وی اس سٹریمنگ سروس کو چلا رہی ہے۔ جس کو کسی حد تک بی بی سی کی حمایت بھی مل رہی ہے۔ یہ برطانیہ میں بنایا جانے والا مواد اٹلانٹک کے پار تک کافی عرصے سے بھیج رہی ہے۔ ساحل کے اس طرف یہ بالکل ایپل کے برعکس ہے جو کہ اپنے دو بڑے براڈ کاسٹرز کی لائبریری پر سروس دیتا ہے۔ اس میں بنایا جانے والا مواد اوریجنل ہے لیکن یہ واضح نہیں کہ کب تک بنے گا اور اس کا بجٹ اس کے امریکی حریفوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ اضافی مواد آئی ٹی وی پلیئر اور بی بی سی آئی پلیئر پر اس مواد کے خاتمے کے بعد لایا جائے گا۔ اس کو مکمل حمایت کے بعد ہی امکان ہے کہ یہ اچھا چلے گا۔ چینل فور کا زکر نہیں کیا گیا۔ آئی ٹی وی کی برطانوی سروس ہونے پر تعریف کی جانی چاہیے لیکن یہ دیکھنا ہو گا کہ یہ کامیاب ہو گی یا نہیں۔
پی کوک:
یہ ایک بیوقوفانہ نام ہے نا؟ یہ سکائی اور این بی سی یونیورسل کی پیرنٹ کمپنی کوم کاسٹ کا پروجیکٹ ہے۔ یہاں کمپنی کے لیے سوال ہے کہ : کیوں، کب؟ جبکہ آپ کے پاس پہلے ہی کچھ بڑا، معروف انٹرٹینمنٹ برینڈ موجود ہے تو آپ وہ کیوں نہیں استعمال کر رہے؟ اس میں مواد کی کمی نہیں ہے لیکن شاید اس میں کچھ اتنا طاقتور نہیں ہے جسے آپ ناک آوٹ قرار دے سکیں۔ لیکن یہ اس کے باوجود دلچسپ ہے۔ اس بارے میں بات ہو رہی ہے کہ کوم کاسٹ ان مسائل کو حل کر لے گی اور باقی کمپنیوں سے کچھ الگ کرے گی۔ یہ سروس ان لوگوں کے لیے مفت ہوگی جو اشتہاروں کو برداشت کر سکتے ہیں۔ اگر یہ ایسا کر گزرتا ہے اور اگر یہ کامیاب ہو جاتا ہے تو آپ اس بات کی شرط لگا لیں کہ باقی بھی اس پر عمل کریں گے خاص طور پر اگر انہیں سبسکرائبرز کی کمی کا سامنا ہوا۔
باقی سروسز:
ہر کمپنی چاہتی ہے کہ وہ سٹریمنگ میں سے اپنا حصہ وصول کر سکے اور سب ہی برٹ باکس کی طرح کسی خاص پر مواد کو چننا چاہیں گے۔ کیا اس فہرست میں ایک یا دو سال کے دوران کمی یا اضافہ ہو سکتا ہے؟ یہ تو صرف مداح ہی فیصلہ کریں گے۔ کئی آؤٹ لیٹس اس بارے میں اندازے لگاتے رہے ہیں کہ ان سب کی سبسکربشن پر کتنا خرچہ آئے گا۔ یہ اعدادوشمار بہت حیران کن ہیں۔ اور یہ ابھی وہ رقوم ہیں جس میں یہ لوگوں کو اس جانب سے راغب کر رہے ہیں۔ سٹریمنگ کے اس مقابلے کے فاتح قیمتوں میں اضافہ کریں گے جب مقابلہ زیادہ سخت نہیں ہوگا۔ اس بارے میں کوئی شک نہیں۔