احمد عیسیٰ نائجیریا میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر ایک ریئلٹی پروگرام ’برکت فیملی شو‘ کی میزبانی کرتے ہیں۔ اس میں وہ انسانی حقوق اور حکمرانوں کے احتساب کی بات کرتے ہیں۔
نائجیریا کے عوام اس شو کو اپنے مسائل کے حل کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ دارالحکومت ابوجہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہر صبح سٹوڈیو کے سامنے جمع ہو جاتی ہے، جہاں وہ اس شو کے ذریعے اپنے مسائل پر بات کرتے ہیں۔
تیل کی دولت سے مالا مال اس افریقی ملک میں بدعنوانی اور انصاف کے نظام میں خرابی عوام کے اہم مسائل ہیں، جن سے وہ اُکتا چکے ہیں۔
برکت فیملی شو میں بات کرتے ہوئے شو کے میزبان احمد عیسیٰ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس کی ضرورت ہے، ایک ایسے وقت میں جب ہر جگہ ناانصافی کا راج ہو، حکمران احتساب سے مبرا ہوں اور غریب عوام انصاف کے لیے ترس رہے ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا مزید کہنا تھا: ’اس ملک کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، ہسپتالوں کی حالت قابلِ رحم ہے اور سارا نظام بگڑا ہوا ہے۔ انصاف صرف امیروں کے لیے ہے۔ ہمیں اس نظام سے نجات کی ضرورت ہے اور اسی لیے انہوں نے میرے خلاف محاذ بنا لیا ہے لیکن میں کبھی ہار نہیں مانوں گا۔‘
احمد عیسیٰ ’ہیومن رائٹس ریڈیو‘ کے سی ای او بھی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا: ’ہم نے (اپنے شو کے ذریعے) اس ملک میں کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن یہ کسی کو دکھائی نہیں دے رہیں کیوں کہ کچھ لوگ ہمیں اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ وہ ہمیں پسند نہیں کرتے۔ ذرا تصور کیجیے کہ ہم نے ان کے کتنے گھپلوں کے راز کھولے ہیں۔ یہ اب بھی کم ہے۔ آپ کو ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’حکومت ہمیں کوئی فنڈز نہیں دے رہی، لیکن میں میک آرتھر اور او ایس آئی ڈبلیو اے جیسی عالمی تنظیموں کی کاوشوں کو سراہنا چاہوں گا۔ میں ایک عوامی مقرر ہوں، میں پروفیشنل میزبان ہوں اور اس کے علاوہ میں دوسرے کام بھی کرتا ہوں۔ اس مقصد کی حمایت کے لیے میں جو کچھ کرتا ہوں اس سے پیسہ ملتا ہے۔‘