اقوامِ متحدہ کی تنظیم یونیسکو غور کر رہی ہے کہ تھائی لینڈ کے مقبول مساج کو عالمی ثقافتی ورثے کا درجہ دے دیا جائے۔
تھائی مساج سکون بخشنے میں منفرد مقام رکھتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مالش کرنے کا جدید طریقہ ڈھائی ہزار سال پہلے ہندوستان سے راہبوں کے ذریعے تھائی لینڈ پہنچا۔
19 ویں صدی کے دوران وہاں کے راہب اور ڈاکٹر وت فو نامی مندر کے پتھروں پر مالش کے طریقوں کو لکھ کر محفوظ رکھتے رہے۔ 1962 میں اسی مندر پر باضابطہ طور پر مالش کی تربیت کا ایک سکول کھولا گیا جہاں سے اب تک دو لاکھ سے زائد مالشی فارغ التحصیل ہو کر کئی ملکوں میں مساج سینٹر چلا رہے ہیں۔