عائشہ گن اور خرم رزاق: قیدی اور پولیس کا جیل میں پروان چڑھا تعلق

خرم رزاق جو ایک ڈکیتی کی واردات کی سازش میں شامل ہونے کے جرم میں اپنی سزا کاٹ رہے تھے ان کو جیل میں پولیس افسر کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے جرم میں آٹھ ماہ قید کی اضافی سزا سنائی گئی۔

عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد میرسیسائیڈ پولیس نے دوںوں مجرموں کی ایک تصویر جاری کی ہے جس میں ان کو بوس و کنار کرتے دکھایا گیا ہے۔(تصویر:  میرسیسائیڈ پولیس)

 

برطانیہ کی عدالت نے ایک خاتون پولیس افیسر کو جیل میں قیدی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔

جان ٹاؤن کی رہائشی 27 سالہ پولیس افیسر عائشہ گن کو گذشتہ سال نومبر میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب ان کا ویلز کی ایچ ایم پی برون جیل میں قید 29 سالہ خرم رزاق سے جنسی تعلق منظر عام پر آیا تھا۔

عائشہ نے مولڈ کراؤن کورٹ کے سامنے پبلک آفس میں اس تعلق کا اعتراف کر لیا تھا جس کے بعد عدالت نے انہیں 12 ماہ قید کی سزا سنائی۔

خرم رزاق جو ایک ڈکیتی کی واردات کی سازش میں شامل ہونے کے جرم میں اپنی سزا کاٹ رہے تھے ان کو جیل میں پولیس افسر کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے جرم میں آٹھ ماہ قید کی اضافی سزا سنائی گئی۔

عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد میرسیسائیڈ پولیس نے دوںوں مجرموں کی ایک تصویر جاری کی ہے جس میں ان کو بوس و کنار کرتے دکھایا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نارتھ ویسٹ ریجنل آرگنائزڈ کرائم یونٹ سے وابستہ ڈیٹیکٹو انسپکٹر ڈان ہیمپسن کا کہنا ہے کہ ’ہم شاہی محکمہ جیل خانہ جات اور پروبیشن سروس کے قریبی تعاون سے قید خانوں میں ہونے والی بد عنوانی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘  

انہوں نے مزید کہا: ’ہم اپنی جیلوں میں کام کرنے والے دیانتدار ، سرشار اور محنتی عملے کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہم ان لوگوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھیں گے جو غلط سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انتخاب کرتے ہیں۔‘

’وہ لوگ جو بد عنوانی اور غلط  سرگرمیوں میں ملوث ہیں وہ قانون سے بالاتر نہیں ہیں اور ہم قید خانوں کے عملے پر زور دیتے ہیں کہ وہ انتباہی علامات سے آگاہ رہیں اور کسی بھی طرح کے نامناسب سلوک کی اطلاع دیں تاکہ ہم ان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کارروائی کرسکیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ