امریکی ریاست ٹینیسی کے دارالحکومت نیش ویل میں گلوکار اور نغمہ نگار ڈیوڈ اولنے سٹیج پر فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے چل بسے۔
مخصوص امریکی موسیقی امریکانا(لوک موسیقی) کے فن کار جن کی موسیقی گلوکار اور موسیقار ایمیلوہیرس، لِنڈا رون سٹیٹ، سٹیوینگ اور دوسروں نے ریکارڈ کی، فلوریڈا کے سانتا روزا بیچ میں ہونے والے 30 اے سونگ رائٹرز فیسٹیول کے دوران پرفارم کرتے ہوئے بظاہر دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوئے۔
ان کے ساتھی گلوکار سکاٹ مِلر، جو اولنے کے ساتھ پرفارم کر رہے تھے، کے مطابق 71 سالہ گلوکار گانے کے درمیان رک گئے اور کہا: ’میں معذرت چاہتا ہوں‘ اور ’اپنی ٹھوڑی سینے کے ساتھ لگا دی۔‘
مِلر نے فیس بک پر لکھا: ’انہوں نے اپنا گٹار نہیں گرایا یا سٹول سے نہیں گرے، یہ اتنا ہی آسان اور نفیس تھا جیسے وہ خود تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی گلوکارہ ایمی رِگبی بھی اُس وقت اولنے کے ساتھ سٹیج پر موجود تھیں۔ انہوں نے فیس بک پر ایک علیحدہ پوسٹ میں اس واقعے کے بارے میں لکھا: ’وہ بہت ساکن تھے۔ وہ اپنے گٹار کے ساتھ سیدھے بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے بےحد خوبصورت ٹوپی اور سرخی مائل سویڈ جیکٹ پہن رکھی تھی۔۔۔میں صرف یہ چاہتی ہوں کہ ان کی تصویر بھی اُتنی ہی باوقار اور پرشکوہ ہو جتنا کہ وہ منظر تھا کیونکہ شروع میں ایسا لگا کہ وہ صرف ایک لمحے کے لیے رکے۔‘
انہوں نے مزید لکھا: ’گذشتہ شب ہم سب نے ایک اہم ہستی کو کھو دیا۔‘
اولنے 1973 میں اپنے آبائی جزیرے رہوڈز سے نیش ویل منتقل ہونے کے بعد وہاں کی موسیقی کے حلقے کے اہم رکن بن گئے تھے۔ انہیں ’امریکانا موسیقی میں پہل کرنے والا‘ سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے 20 سے زیادہ البم بنائے جن میں 2018 کا ’دِز سائیڈ اور دی اَدر‘بھی شامل ہے۔
30 اے فیسٹیول کے پروڈیوسر رسل کارٹر نے لکھا: ’جو لوگ ڈیوڈ کو جانتے تھے وہ ان سے پیار اور ان کا بےحد احترام کرتے تھے۔ ان لوگوں میں ان کے ساتھی موسیقار اور بڑی تعداد میں ان کے مداح شامل ہیں۔‘
اولنے کے لواحقین میں ان کی بیوہ اور دو بچے شامل ہیں۔
© The Independent