محمد علی خرم بیڈ منٹن کے کھلاڑی ہیں وہ پندرہ سال سے کھیل رہے ہیں اور اب کوئٹہ میں نئے کھلاڑیوں کو اس کھیل کی تربیت د ے رہے ہیں۔
محمد علی کا ایک خواب تھا کہ وہ نیشنل چیمپئن اور پھر ورلڈ چیمپئن بن سکیں لیکن وہ نیشنل سطح کے بعد آگے نہ جاسکے۔
ان کے مطابق ہر ایک بندے کا ایک خواب ہوتا ہے میرا خواب اب یہ ہے کہ جو میں نہ بن سکا وہ میری بیٹی بنے۔
اپنے خواب کی تکمیل کے لیے محمد علی نے اپنی سات سالہ بیٹی کو چار سال کی عمر سے بیڈ منٹن کی تربیت دینا شروع کی اور اب وہ اس قابل بن چکی ہے کہ نیشنل سطح کے مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں۔
وہ اپنی بیٹی کو سخت ٹریننگ دیتے ہیں اور صبح سویرے اٹھا کر انہیں دوڑاتے ہیں پھر کلب لے جاکر پریکٹس کرواتے ہیں۔
محمد علی کے مطابق صبح اور شام کے وقت ثروت کو پریکٹس کے بعد وہ انہیں دنیا کے بڑے کھلاڑیوں کے کھیل کی ویڈیوز دکھاتے ہیں تاکہ وہ ان سے سیکھ سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیوز دکھانے کے دوران وہ ثروت کو دنیا کے ٹاپ کھلاڑیو ں کے کھیل کے طریقہ کار کے بارے میں بتاتے ہیں کہ وہ کیسے کھیلتے ہیں۔
وہ بتاتے ہیں کہ ویڈیوز سے سیکھنے کے بعد ہم ان طریقوں کو عملی شکل دے کر کھیلتے ہیں جس سے ثروت کے کھیل میں پختگی آرہی ہے۔
محمد علی کے مطابق اسی سخت ٹریننگ کا نتیجہ ہے کہ ثروت نے نیشنل گیمز میں اپنی عمر سے بڑی کھلاڑی کو شکست دی۔
محمد علی اپنی سات سالہ بیٹی کو چار سال کی عمر سے بیڈ منٹن کی ٹریننگ دے رہے ہیں۔
ان کے مطابق ،بیڈ منٹن ایک مہنگا اور سخت کھیل ہے اس میں بہت محنت کی ضرورت پڑتی ہے۔
بلوچستان میں اس کھیل کے کھلاڑی کم ہیں کیوں کہ یہاں کوئی سہولیا ت موجود نہیں ہیں۔
محمد علی کے مطابق نیشنل گیمز میں ثروت فاطمہ سیمی فائنل تک پہنچیں لیکن اس کی سامنے میٹ رکاوٹ بن گیا۔
محمد علی کے بقول بلوچستان میں بیڈمنٹن کے لیے کوئی میٹ موجود نہیں اور میری بیٹی ثروت سمیت کسی نے زندگی میں میٹ پر نہیں کھیلا۔
محمد علی نے بتایا کہ وہ ثروت کی ہار سے مایوس نہیں بلکہ وہ اپنی بیٹی کو نیشنل، ورلڈ اور اولپمک چیمپئن بنانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق وہ چونکہ نیشنل اور اس کے بعد عالمی مقابلوں میں حصہ نہ لے سکے لیکن ان کا خواب ہے کہ ان کی بیٹی عالمی سطح کے مقابلے بھی جیت کر آئے۔
محمد علی نے بتایا کہ ثروت کو سخت ٹریننگ دے رہا ہوں تاکہ وہ نیشنل اور عالمی مقابلوں کا سامنا کرسکیں۔
محمد علی کے مطابق ثروت کو دن میں پانچ گھنٹے ٹریننگ دی جاتی ہے جب کہ سکول جانے کے دوران چار گھنٹے ٹریننگ دیتے ہیں۔
واضح رہے ثروت کو دنیا کی نمبر ون اسپین کی کیرولینا ماریہ میرین مارٹن پسند ہے جو تین بار ورلڈ چیمپئن رہ چکی ہیں۔
ثروت فاطمہ بھی اپنے والد کے خواب کو حقیقت کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور دن رات محنت کررہی ہیں۔
ثروت کے مطابق وہ اپنی پڑھائی اور کھیل کو متوازن طریقے سے چلا رہی ہیں اور انہیں پڑھنے میں کسی دشواری کا سامنا نہیں ہے۔
ثروت نے بتایا کہ وہ نیشنل گیمز میں سیمی فائنل تک پہنچیں اور وہ فائنل جیت جاتیں تو انہیں زیادہ خوشی ہوتی۔
ثروت کے مطابق چونکہ وہ چھوٹی ہیں اور لوگ انہیں دیکھنے کے بعد سوچتے ہیں کہ اسے چند منٹوں میں ہرا دیں گے ’لیکن وہ جب مجھ سے مقابلے میں ہار جاتے ہیں تو رونے لگ جاتے ہیں۔‘