محکمہ سیاحت پنجاب کی جانب سے 15 ویں چولستان ڈیزرٹ ریلی کی تیاریاں عروج پر ہیں جس کا آغاز 13 فروری کو تاریخی شہر بہاولپور سے کیا جائے گا۔
محکمہ کے مینجنگ ڈائریکٹر تنویر جبار کے مطابق اس بار اس ریلی میں صرف گاڑیاں ہی نہیں بلکہ ڈرٹ بائکس بھی شریک ہوں گے جبکہ جیپ ریلی میں حصہ لینے والی خواتین کی تعداد بھی گذشتہ برسوں سے زیادہ ہے۔
ایم ڈی تنویر جبار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پہلی بار اس ریلی میں دبئی اور ایران سے بھی ڈرائیورز اپنی گاڑیوں کے ساتھ شریک ہوں گے جس کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، ان کو ویزے جاری کر دیے گئے ہیں اور وہ ریلی سے پہلے یہاں پہنچ جائیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ریلی میں کچھ غیر ملکی ’کار اوبزرورز‘ بھی آئیں گے اور آئندہ آنے والے برسوں میں اس ریلی کا معیار ڈکار جیپ ریلی کے برابر ہوگا۔
تنویر جبار کا کہنا تھا کہ چولستان ڈیزرٹ ریلی ایک تہوار کی طرح منایا جاتا ہے اور اس کی تیاریوں سے لے کر اختتام تک بہاولپور اور اس سے ملحقہ شہروں اور علاقوں میں معاشی اور معاشرتی سرگرمیاں زور پکڑ لیتی ہیں۔ لوگوں کو روزگار ملتا ہے اور وہ پورا سال اس ریلی کا انتظار کرتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق: ’اس وقت بہاولپور کے سبھی ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس بک ہو چکے ہیں جبکہ ہم نے بھی ہزاروں کیمپس کا انتظام کیا ہے۔ پرائیوٹ آنے والی فیملیز کو سبسڈائزڈ ریٹ پر تمام سہولیات میسر کی جائیں گی۔ ‘
اس ریلی کا روٹ لگ بھگ پانچ سو کلو میٹر ہوگا اور اس میں بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان شامل ہوں گے، جبکہ اس ریس میں 150 ڈرائیورز اپنی قسمت آزمائی کریں گے۔ اس ریلی کی انعامی رقم 50 لاکھ روپے ہے جسے نو مختلف گیٹیگریز میں سب سے تیز ڈرائیور کو تقریباً پانچ لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ریلی میں شرکت کرنے والے تمام ڈرائیورز اور گاڑیوں کا ریلی سے پہلے چیک اپ کیاجائے گا۔’ جو گاڑیاں تو عام ہیں اور ہمارے معیار کے مطابق ہیں ان کا روٹ اڑھائی سو کلو میٹر ہوگا جبکہ وہ گاڑیاں جنہیں خاص طور پر اس ریلی کے لیے تیار کیا گیا ہے ان کا روٹ پانچ سو کلومیٹر ہوگا۔‘
تنویر جبار نے یہ بھی بتایا کہ اس مرتبہ وہاں کیمپ ویلیج قائم کیا جارہا ہے اور ریلی میں شرکت کے لیے آنےوالے ہر شخص کو کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا حصہ بنتے ہوئے بہاولپور کے علاقے کی آب و ہوا کی مناسبت سے ایک درخت اسی وقت لگانا ہوگا۔
چولستان ڈیزرٹ ریلی ہمیشہ سے فروری کے دوسرے ہفتے میں منعقد کی جاتی ہے اور اس میں 14 فروری کا دن ضرور آتا ہے، کیا ایسا جان بوجھ کر کیا جاتا ہے؟ اس سوال پر ایم ڈی تنویر جبار کھکھلا کر ہنس پڑے اور کہنے لگے کہ سرکاری طور پر تو ایسا کچھ نہیں ہے۔’ ایسا ہم نے صرف اس لیے کیا کیونکہ اس ریلی کو منعقد کرنے میں پنجاب کے بہت سے شعبہ جات شامل ہوتے ہیں اس لیے ہم نے وقت فکس کیا ہوا ہے اور محض ایک اتفاق ہے۔ البتہ ہاں لوگ وہاں آتے ہیں 14 فروری منانے کیونکہ وہاں ماحول ہی ایسا ہوتا ہے خاص طور پر رات کے وقت جب چاروں طرف صحرا، سامنے دراوڑ فورٹ اور آسمان پر چمکتے ستارے۔‘
انہوں نے مزید کہا ؛’ بہاولپور میں ہمارے لیے ہر دن ہی 14 فروری کا دن ہوتا ہے کیونکہ وہاں کے لوگ محبتیں بانٹتے ہیں۔‘