آج شام سات بجے جب کراچی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے افتتاحی میچ میں دو بڑے ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوں گے تو ہر ایک کے ذہن میں یہی سوال گردش کر رہا ہو گا کہ فاتح کون ہو گا؟
اس سال پی ایس ایل کے ترانے کا ٹائٹل ہے ’تیار ہیں۔‘ سوال یہی ہے کہ کیا سرفراز احمد شاداب کمپنی سے مقابلے کے لیے تیار ہیں؟ ابھی میچ میں کچھ دیر ہے کیوں نہ دونوں ٹیموں کا جائزہ لیں اور دیکھیں کون کتنے پانی میں ہے۔
کون کون کھیلے گا
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز دفاعی چیمپیئن ہیں تو ان کو زیادہ فکر ہے کہ کس کو کھلائیں اور کس کو بٹھائیں۔
ان کے پاس اوپنرز میں شین واٹسن، جیسن روئے، احسان علی، احمد شہزاد اور خرم منظور ہیں۔ اوپنر واٹسن تو یقینی ہیں البتہ ان کے ساتھ دوسرے اوپنر کے لیے جیسن رائے، احمد شہزاد اور احسان علی میں سخت مقابلہ ہے۔
توقع ہے کہ جیسن رائے کو ترجیح دی جائے گی اور احسان علی، جو تازہ تازہ گرین کیپ بھی پہن چکے ہیں، شاید مڈل آرڈر میں کھیلیں۔ البتہ احمد شہزاد ممکنہ طور پر ون ڈاؤن کھیلیں گے جبکہ مڈل آرڈر میں سرفراز چوتھے اورعمر اکمل کے بارے میں توقع تھی کہ وہ پانچویں نمبر پر کھیلیں گے۔ تازہ خبر یہ ہے کہ عمر اکمل پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے انسداد کرپشن قوانین کے تحت پابندی لگا دی ہے، اس لیے اب ان کے متبادل انور علی ہوں گے۔
آل راؤنڈر کے لیے محمد نواز کے ساتھ بین کٹنگ کو کھلایا جاسکتا ہے کیونکہ کوئٹہ کے پاس آل راؤنڈرز کی کمی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ سکواڈ کی ڈرافٹنگ میں کوچ معین خان غلطی کر گئے ہیں۔
بولنگ میں محمد حسنین اور سہیل خان مقامی تیز بولر ہیں، تو وہ کھیلیں گے۔ ان کے ساتھ ٹائمل ملز کھیل سکتے ہیں تاہم اگر وکٹ بہت خشک ہوئی تو فواد احمد کھیلیں گے۔ کوئٹہ کے نسیم شاہ زخمی ہونے کے باعث پہلے میچ سے ہاہر ہو گئے ہیں اور ممکن ہے وہ اگلے تین میچ بھی نہ کھیل سکیں۔
کوئٹہ کی ممکنہ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہو گی۔ شین واٹسن، جیسن روئے، احمد شہزاد، سرفراز احمد، احسان علی، عمر اکمل، محمد نواز، بین کٹنگ، سہیل خان، محمد حسنین اور فواد احمد / ٹائمل ملز۔
دوسری جانب، اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم کم وبیش وہی ہے جو گذشتہ سال تھی۔ اگر لوک رونکی کھیلتے ہیں تو ان کے ساتھ دوسرے اوپنر کولن منرو ہوں گے اور اگر رونکی باہر بیٹھتے ہیں تو رضوان حسین کھیلیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ون ڈاؤن پر حسین طلعت اور چوتھے نمبر پر کولن انگرم ہوں گے۔ میچ کی صورتِ حال کے مطابق آصف علی ہارڈ ہٹنگ کے لیے پہلے بھی آ سکتے ہیں، ورنہ پانچویں نمبر پر ہوں گے، جبکہ آل راؤنڈرز میں اسلام آباد خود کفیل ہیں۔ عماد بٹ اور فہیم اشرف چھٹے اور ساتویں جبکہ کپتان شاداب خان آٹھویں پوزیشن پر کھیلیں گے۔ رومان رئیس اور محمد موسیٰ فاسٹ بالنگ کا شعبہ سنبھالیں گے جبکہ وکٹ کو دیکھتے ہوئے ظفر گوہر اور فِل سالٹ میں سے کوئی ایک کھیلے گا۔
اسلام آباد کی ٹیم متوازن اور کوئٹہ کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہے۔ تاہم مڈل آرڈر میں ایک اچھے بلے باز کی کمی محسوس ہو گی۔ ممکنہ ٹیم کچھ یوں ہو گی۔ رضوان حسین، کولن منرو، حسین طلعت، فِل سالٹِ کولن انگرام، آصف علی، عماد بٹ، شاداب خان، فہیم اشرف، رومان رئیس اور محمد موسیٰ۔
فیلڈنگ میں اسلام آباد کو کوئٹہ پر برتری حاصل ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں کی بنا پر مخالف ٹیم کو سخت مقابلہ ملے گا۔ دونوں ٹیموں میں جو فرق ہے وہ تجربے کا ہے۔ سرفراز تجربہ کار اور گھاگ کپتان ہیں جبکہ شاداب نوجوان اور پہلی دفعہ کپتانی کررہے ہیں۔
پچ رپورٹ
کراچی کی وکٹ خشک اور سخت ہے۔ شام کا وقت ہونے کے باعث کچھ اوس گر سکتی ہے جس سے دوسری اننگز میں فیلڈنگ کرنے والی ٹیم کو بولنگ میں سوئنگ اور سپن ملنا مشکل ہے۔
نئی وکٹ اور پہلے میچ کے دباؤ کو دیکھتے ہوئے ممکن ہے جو بھی ٹاس جیتے وہ پہلے فیلڈنگ کرنا پسند کرے، لیکن اوس کی مداخلت کی وجہ سے جھجک بھی ہو اور پہلے بیٹنگ کی جائے۔
دونوں ٹیموں میں کون جیتے گا یہ تو کوئی نہیں بتا سکتا لیکن اگر شین واٹسن کامیاب نہ ہوئے تو افتتاحی میچ کوئٹہ کو ہزیمت سے دوچار کر سکتا ہے ورنہ اسلام آباد کے لیے یہ مشکل مقابلہ ہو گا۔