امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ بھارت کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ دو روزہ دورے پر پیر کی صبح بھارت کے شہر احمد آباد پہنچے، جہاں انہوں نے دنیا کے سب سے بڑے سٹیڈیم کا افتتاح کیا۔ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ ملانیا ٹرمپ، صاحبزادی ایونکا ٹرمپ اور داماد جیرڈ کشنر بھی بھارت آئے ہیں۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہر ملک کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے بارڈر کو کنٹرول اور محفوظ کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو روکنے اور ان کے نظریے سے لڑنے کے لیے امریکہ اور بھارت ایک ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ’جب سے میں نے صدارت سنبھالی ہے تب سے میرا دفتر مثبت طریقے سے پاکستان کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ اس کی سرحد پر سرگرم دہشت گرد تنظیموں اور عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جاسکے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا: ’پاکستان کے ساتھ ہمارا تعلق بہت اچھا ہے۔ ان کوششوں کی وجہ سے ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مثبت تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔‘
امریکی صدر نے کہا: ’ہم جنوبی ایشیا میں کشیدگی میں کمی، استحکام اور ہم آہنگی کے لیے پر امید ہیں۔‘
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ خطے میں بہتر مستقبل کے لیے بھارت کا ایک اہم کردار ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اپنے دورے کے دوران وہ اور وزیراعظم نریندر مودی امریکہ اور بھارت کے درمیان معاشی تعلقات بہتر کرنے پر بھی بات کریں گے اور بہت سے اہم اور بڑے تجارتی معاہدے کریں گے۔
بھارت کے ساتھ دفاعی معاہدوں ہر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’امریکہ بھارت کو دینا کا سب سے بہترین فوجی سازوسامان دینے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم سب سے بہترین فوجی سامان بناتے ہیں جن میں ہوائی جہاز، میزائل، راکٹ اور بحری جہاز شامل ہیں۔‘
انہوں نے کہا: ’اب ہم بھارت کے ساتھ معاہدہ کر رہے ہیں اور اس میں جدید فضائی دفاع کا نظام اور مسلح و غیرمسلح فضائی آلات شامل ہیں۔‘
بقول ٹرمپ: ’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کل ہمارے نمائندے معاہدوں پر دستخط کریں گے جس کے تحت امریکہ بھارتی فوج کو تین ارب سے زائد مالیت کے جدید فوجی ہیلی کاپٹر اور دیگر سامان فروخت کرے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ کو بھارت کا سب سے بڑا دفاعی پارٹنر ہونا چاہیے اور ایسا ہی ہونے جا رہا ہے۔ ’ساتھ مل کر ہم ہماری خودمختاری اور سکیورٹی کا دفاع کریں گے۔‘
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے پہلے سرکاری دورے پر بھارتی شہر احمد آباد آنے سے قبل شہر میں ان کے روٹ کے راستے پر نیو سردار پٹیل سٹیڈیم تک جلدی میں ایک دیوار تعمیر کی گئی۔ مقامی افراد کا ماننا ہے کہ ایسا کچی آبادیوں کو چھپانے کے لیے کیا گیا ہے جبکہ حکام اس بات کی تردید کرتے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کچی آبادی کے ایک مکین سردار سارانیا، وزیر اعظم مودی کی جانب سے حقیقت کو چھپانے کے لیے کی جانے والی اس حرکت پر برہم ہیں۔
سردار سارانیا کا کہنا تھا کہ ’تو مودی نے سب کچھ اچھا کر دیا ہے۔ ہر طرف ترقی ہے لیکن انہوں نے ہمیں یہاں چھپا دیا ہے۔ ہمیں غائب کر دیا گیا تاکہ صدر ٹرمپ وہ گٹر نہ دیکھ سکیں جس میں ہم رہتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ دیوار تعمیر کی جا رہی ہے۔‘
شہر بھر میں صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا کے پوسٹرز اور بینزر لگا دیے گئے ہیں جن میں ’نمستے ٹرمپ‘ کے الفاظ درج ہیں۔
حکام کی جانب سے بتایا جا رہا تھا کہ صدر ٹرمپ کے قافلے کے روٹ پر 60 لاکھ سے ایک کروڑ افراد تک ان کے استقبال کے لیے جمع ہو سکتے ہیں۔ روٹ کے راستے پر مہاتما گاندھی کی تصاویر بھی نصب کی گئیں ہیں جبکہ سٹیج پرفارمرز کے گروپس بھی موجود ہوں گے۔
احمد آباد کے مقامی حکام 2015 میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورے کے دوران ہونے والے واقعے کو روکنے کی بھرپور کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔ 2015 میں جان کیری کے قافلے میں موجود گاڑی ایک آوارہ کتے سے ٹکرا گئی تھی۔