دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ بیماری سے متاثر افراد کی تعداد 88 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق چین میں اس وائرس سے 79 ہزار 824 افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار 870 ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کے بعد سب سے زیادہ متاثرہ ملک جنوبی کوریا ہے جہاں پیر کو بیمار افراد کی تعداد چار ہزار 212 تھی اور ہلاکتوں کی تعداد 22 تھی۔
یورپ میں سب سے متاثرہ ملک اٹلی ہے جہاں ایک ہزار 654 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہلاکتوں کے لحاظ سے چین کے علاوہ اب تک سب سے زیادہ ہلاکتیں ایران میں ہوئی ہیں جہاں اتوار کو جاری ہونے والے وزیر صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور کے بیان کے مطابق ہلاکتیں 54 ہو گئیں جبکہ ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 978 ہے۔
ایرانی حکومت کی جانب سے مزارات بند کرنے کے اعلان کے باوجود مذہبی طبقے کی جانب سے ان ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا اور مشہد سمیت دیگر کئی شہروں میں موجود مزارات زائرین کے لیے ابھی تک کھلے ہیں۔
ہفتے کو ایران میں کرونا وائرس کے 385 نئے کیس سامنے آئے تھے جن میں سے 185 کا تعلق دارالحکومت تہران سے تھا۔ تہران میں دوسرے ہفتے بھی سکول اور سنیما بند رہیں گے۔ حکام کی جانب سے شہر کی ٹرانسپورٹ اور گلیوں میں جراثیم کش سپرے کیا جا رہا ہے۔
اتوار کو ایران کے سرکاری میڈیا میں اعلان کیا گیا کہ رشت شہر جانے اور وہاں سے آنے والی تمام پروازوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تہران اور قم کے بعد گیلان شہر کرونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
انقلابی گارڈز کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ قم اور رشت کے لیے موبائل ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔
ایران میں کرونا وائرس سے اب تک سات حکومتی اہلکار متاثر ہو چکے ہیں جن میں ایران کی نائب صدر اور وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیدار بھی شامل ہیں۔
ایران میں کرونا وائرس کے کیس سامنے آنے کے بعد ہمسایہ ممالک نے ایران کے ساتھ موجود اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں ایران کے علاوہ کویت، بحرین، عمان، متحدہ عرب امارات، قطراور لبنان کے ساتھ ساتھ پاکستان اور افغانستان میں بھی کئی افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔