چین کے بعد ایران میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آرہے ہیں جس کے بعد ہمسایہ ملک پاکستان پر بھی اس کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔
ایران میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد اور ہلاکتوں میں اضافے کے باعث پاکستان نے ایران سے متصل تفتان کی سرحد تیسرے روز بھی مکمل بند کر رکھی ہے۔
جبکہ ایران کی ایک خبر رساں ایجنسی نے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران میں کرونا وائرس پاکستان، افغانستان اور چین سے غیرقانونی طور پر ایران میں داخل ہونے والے افراد کی ذریعہ پہنچا ہے۔
سرحد پر پاکستان ہاؤس میں سو بیڈ پر مشتمل خیمہ رہائش گاہ برائے زائرین میں چار سو زائرین موجود ہیں جن میں کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے سکریننگ کا عمل جاری ہے۔
تفتان میں موجود محکمہ صحت کے ذمہ داران کے مطابق کیمپ میں موجود افراد کو 14 دن تک نگرانی میں رکھا جائے گا۔
خیمہ رہائش گاہ کی نگرانی کرنے والے صوبائی ڈیزاسسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عمران کے مطابق پاکستان ہاؤس میں تقریباً چار سو افراد موجود ہیں جن کی سکریننگ کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر عمران نے انڈپینڈنٹ اردوکو بتایا کہ سرحد کو مکمل بند کر دیا گیا ہے اور جو جہاں ہے وہاں سے اسے کہیں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
’یہاں سے نہ کوئی سرحد کے اس پار جا رہا ہے نہ وہاں سے کسی کو آنے کی اجازت ہے۔‘
ڈاکٹر عمران کے مطابق زائرین میں سے کسی میں کرونا وائرس پایا گیا تو اسے الگ آئسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا جائے گا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے کے مطابق مکمل جانچ پڑتال کے بعد مذکورہ افراد کو 14 دن کے بعد محکمہ صحت کے ڈاکٹروں کی طرف سے کلیئرنس کے بعد جانے دیا جائے گا۔
ڈاکٹر عمران نے بتایا کہ پاکستان ہاؤس میں قائم خیمہ رہائش گاہ میں موجود افراد کو پی ڈی ایم اے کی جانب سے خوراک پانی اور دیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب سی پیک کے مرکز گوادر جہاں چینی حکام بھی کام کر رہے ہیں کہ ضلعی انتظامیہ نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس نے کرونا وائرس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کوئی خبر یا ایسی کوئی چیز نشر کی تو اس کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔
ایران میں تقریباً 60 افراد میں اب تک اس جان لیوا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے ساتھ پاکستانی سرحد بند ہونے کی وجہ سے دو روز سے آمدووفت معطل ہے۔
دوسری جانب ایرانی حکام کی جانب سے تازہ بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ایران میں کرونا وائرس پاکستان، افغانستان اور چین سے غیرقانونی طور پر ایران میں داخل ہونے والے افراد کی ذریعہ پہنچا ہے۔
ایران خبر رساں ایجنسی مہر کی ایک رپور میں کہا گیا ہے کہ ’اطلاعات کے مطابق ایران کے پارلیمانی ترجمان اسداللہ عباسی کا کہنا ہے کہ ایران میں مزید چار افراد کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 60 افراد میں اس وائرس کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
اسداللہ کے مطابق ہلاکتوں اور متاثرہ افراد کی یہ تعداد وزیر صحت کی جانب سے پارلیمنٹ میں بتائی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران میں کرونا وائرس پاکستان، افغانستان اور چین سے غیر قانونی طور پر ایران آنے والوں کی وجہ سے پھیلا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وائرس سے مرنے والوں میں ایک تاجر بھی شامل ہے جو اپنے کاروبار کے سلسلہ میں کئی بار چین کا سفر کرچکا تھا۔