پاکستان کے سابق سپنرز توصیف احمد اور مشتاق احمد نے پی سی بی کی ڈریم پیئر مہم میں اپنے پسندیدہ سپنرز کے ساتھ ایک بار پھر سے بولنگ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شروع کی گئی ’ڈریم پیئر‘ مہم میں سابق کھلاڑیوں کو اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کے ساتھ اپنی جوڑی چنننے کا موقع دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اس مہم کو مداحوں، سابقہ اور موجودہ کھلاڑیوں سمیت صحافیوں اور کرکٹ ماہرین میں خوب پذیرائی مل رہی ہے۔
ڈیجٹل مہم کا چوتھا مرحلہ پانچ مئی کو شروع ہوا جس میں مداحوں کو ٹیسٹ سپنرز پر مشتمل اپنی پسندیدہ دو جوڑیاں چننے کا موقع دیا گیا ہے۔
سابق ٹیسٹ آف سپنر توصیف احمد نے اپنے سابقہ پارٹنر اور1987 بنگلور ٹیسٹ کی فاتح ٹیم کے اہم رکن اقبال قاسم کے ساتھ ایک بار پھر بولنگ کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اس موقع پر توصیف احمد نے گگلی ماسٹر مشتاق احمد کو اپنا ڈریم پیئر قرار دیا ہے۔
پاکستان کے سابق آف سپنر توصیف احمد کہتے ہیں کہ وہ خوش قسمت تھے کہ انہیں اپنے کیرئیر کے دوران عبدالقادر اور اقبال قاسم جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ بولنگ کرنے کا موقع ملا تاہم انہیں کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو تو وہ اقبال قاسم کا نام لیں گے.
جن کے ساتھ انہوں نے بھارت کے خلاف 1987 بنگلور ٹیسٹ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
توصیف احمد کا کہنا ہے کہ اس ٹیسٹ میچ میں ہم دونوں نے یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔انہوں نے اپنے کیرئیر کےدوران مینٹورشپ پر اقبال قاسم کا شکریہ بھی ادا کیا۔
توصیف احمد کے مطابق انہیں مشتاق احمد کے ساتھ زیادہ دیر بولنگ کرنے کا موقع نہیں ملا مگر وہ گگلی ماسٹر کو اپنا ڈریم پیئر چننا چاہیں گے۔ مشتاق احمد ایک جارحانہ مزاج بولر تھے جو کسی خوف کا شکار نہیں ہوتے تھے۔ مشتاق احمد کی حریف کھلاڑیوں کے خلاف دلیری کی وجہ سے وہ ان کے معترف رہیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب سابق لیگ سپنر مشتاق احمد نے اپنا ڈریم پیئر چننے پر سابق آف سپنر توصیف احمد کا شکریہ ادا کیا ہے۔ مشتاق احمد نے توصیف احمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنے کیرئیر کے آغاز میں توصیف احمد نے ان کی بہت مدد کی تھی۔
مشتاق احمد کے مطابق وہ لیجنڈری کرکٹر مرحوم عبدالقادر کے ہمراہ بھی کرکٹ کھیل چکے ہیں مگر ہم دونوں کی ورائٹیز ایک جیسی تھی لہٰذا اگر وہ ماضی کے کسی سپنر کے ساتھ جوڑی بنانے کی خواہش کرتے ہیں تو وہ ثقلین مشتاق ہوں گے۔
مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ وہ اور ثقلین مشتاق ایک ساتھ بولنگ کرچکے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کی بولنگ کو اچھی طرح سمجھتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ دونوں کی شراکت داری نے پاکستان کو ملک اور بیرون ملک کئی میچز جتوانے میں اہم کردار بھی ادا کیا ۔
مشتاق احمد موجودہ سپنرز میں یاسر شاہ سے بہت متاثر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تیز ترین 200 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے یاسر شاہ کئی ریکارڈز اپنے نام کرچکے ہیں اور وہ لیگ سپنر کے ساتھ اپنی ڈریم جوڑی بنانے کو اعزاز سمجھیں گے۔
ڈریم ٹیسٹ جوڑی چننے کے لیے سپنرز کے انتخاب کا معیار 75 ٹیسٹ وکٹیں رکھا گیا ہے۔
پی سی بی نے اس سرگرمی کے ذریعےمداحوں کو مختلف ادوار میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اپنے پسندیدہ بلے بازوں اور بولرز کو جوڑیوں کی شکل دینے کا موقع فراہم کیا ہے۔ یہاں سپنرز سے قبل فاسٹ بولرز، اوپنرز اور مڈل آرڈر بلے بازوں کی جوڑیوں پر مشتمل مہم کو زبردست پذیرائی ملی ہے۔
اس دوران اوپنرزکی مہم میں 1990 کی دہائی کے عظیم کرکٹرز سعید انور اور عامر سہیل پر مشتمل جوڑی مقبول ترین رہی۔ اس مہم میں سعید انور اور ماجد خان کو دوسری مقبول ترین جوڑی کا درجہ ملا۔
مڈل آرڈر بلے بازوں کے ڈریم پیئرز میں یونس خان اور محمد یوسف سب سے مقبول جوڑی رہی جبکہ سابق کپتان انضمام الحق اور محمد یوسف کی جوڑی اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رہی۔
فاسٹ بولرز کے ڈریم پیئرز میں ٹوڈبلیوز (وسیم اکرم اور وقاریونس) کی جوڑی نے مقبولیت کے تمام گذشتہ ریکارڈز توڑ دیے۔ وسیم اکرم اور محمد آصف کی تصوراتی جوڑی اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رہی۔
دو روز تک جاری رہنے والی سپنرز کے ڈریم پیئرز پر مشتمل مہم کے بعد آل راؤنڈرز، وکٹ کیپر اور مقبول ترین ٹیسٹ کپتان کی مہم کا آغاز کیا جائے گا۔