امریکی ریاست منیسوٹا کے شہر منیاپولِس میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد ملک گیر پرتشدد مظاہروں کو روکنے کے لیے تین بڑے شہروں لاس اینجلس، فلاڈیلفیا اور اٹلانٹا سمیت کئی علاقوں میں ہفتے سے کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ملک کے کئی بڑے شہروں میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہفتے کو جھڑپیں ہوئیں۔ مشتعل مظاہرین نے صدر ڈونلڈٹرمپ کی تنبیہ کو نظرانداز کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حکومت پرتشدد مظاہروں کے ساتھ سختی سے نمٹے گی۔
جارج فلوئیڈ پولیس کے وحشیانہ سلوک کے خلاف احتجاج کی نئی علامت بن گئے ہیں۔ ہفتے کو فلا ڈیلفیا، اٹلانٹا اور لاس اینجلس جیسے بڑے شہروں سمیت کئی علاقوں میں پرتشدد مظاہرے دن بھر جاری رہے، جس کے بعد ان علاقوں میں کرفیو نافذ کر کے لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لوئس وِیل اور کنٹکی شہر میں رات کا کرفیو لگایا گیا ہے۔ امریکہ میں انتشار کی یہ لہر کئی سال بعد دیکھنے میں آئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لاس اینجلس میں پولیس نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں چلائیں اور لاٹھی چارج کیا جبکہ مظاہرین نے پولیس کی ایک کار کو نذرآتش کر دیا۔
شکاگو اور نیویارک میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔
صدر ٹرمپ نے تشدد کے واقعات، بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور منیاپولِس شہر میں آتش زنی کا الزام انتہائی بائیں بازو کے رہنماؤں پر عائد کیا ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ فسادات میں ملوث افراد فلوئیڈ کی یاد کی توہین کر رہے ہیں۔ 'ہم مجرموں کے چھوٹے موٹے گروپوں اور لٹیروں کو اپنے شہروں میں غارت گری اور معاشرے کو نقصان پہنچانے کی اجازت دے سکتے ہیں نہ دیں گے۔ میری انتظامیہ ہجوم کی پرتشدد کارروائیاں روکے گی اور ہم انہیں بہت سختی سے روکیں گے۔'
صدر ٹرمپ نے الزام لگایا کہ اینٹیفا نامی جنگجو نیٹ ورک پرتشدد واقعات کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔