صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی سے ملحقہ شعبہ سرجری میں ہفتے کی صبح آگ بھڑک اٹھی، جس کے سبب بھگدڑ مچ گئی تاہم ایمرجنسی میں موجود تمام مریضوں کو بروقت نکال کر دیگر وارڈز میں منتقل کر دیا گیا۔ آتشزدگی کے اس واقعے کے حوالے سے مختلف بیانات سامنے آرہے ہیں، جس سے یہ کنفیوژن پیدا ہوگئی ہے کہ آگ لگنے کی اصل وجہ کیا تھی؟
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) پنجاب کے صدر ڈاکٹر سلمان حسیب جو خود بھی سروسز ہسپتال میں ہی کام کرتے ہیں، نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 'آگ ایمرجنسی وارڈ سے ملحقہ آپریشن تھیٹر کے عقب میں لگے بوائلر پھٹنے سے لگی۔' ان کا کہنا تھا کہ 'بوائلر غیر معیاری ہونے کے سبب پھٹا۔'
آگ لگنے کے فوری بعد ایمرجنسی وارڈ میں موجود ینگ ڈاکٹرز نے فوری طور پر مریضوں کو اپنی مدد آپ کے تحت وارڈ سے نکالنا شروع کیا۔ اس وقت ایمرجنسی میں درجنوں مریض موجود تھے جنہیں فوری طور پر دوسرے وارڈز میں منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر سلمان حسیب کے مطابق: 'اس دوران کوئی بھی مریض یا ڈاکٹر آگ کی وجہ سے زخمی نہیں ہوا۔'
دوسری جانب ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر افتخار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 'آگ بوائلر پھٹنے سے نہیں لگی بلکہ ایمرجنسی وارڈ سے ملحقہ آپریشن تھیٹر کے عقب میں موجود بوائلر روم کے ساتھ والے چینجنگ روم میں لگی، جس کے نتیجے میں فی الحال کوئی جانی نقصان نہیں ہوااور نہ ہی کوئی زخمی ہوا جبکہ ایمرجنسی کے تمام مریضوں کو میڈیکل وارڈز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔'
ایم ایس نے مزید بتایا کہ آگ لگنے کے اس واقعے کی مزید تحقیقات کی جائیں گی۔
(تصویر: ریسکیو 1122)
واقعے کے حوالے سے تیسرا بیان ریسکیو 1122 کی جانب سے سامنے آیا، جس کے ترجمان نے بتایا کہ 'آگ آئی سی یو کے عقبی حصے میں موجود سٹریلائزیشن یونٹ میں لگی جبکہ ابتدائی معلومات کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔'
ترجمان نے مزید بتایا کہ 'یہ اتفاق ہے کہ ریسکیو کو اس حادثے کی اطلاع صبح 11 بج کر 22 منٹ پر موصول ہوئی جبکہ ریسکیو ایمرجنسی کا نمبر بھی 1122 ہی ہے۔'
ریسکیو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیمیوں نے جائے وقوع پرپہنچ کر آگ بجھائی اور تمام مریضوں کوفوری طور پر ایمرجنسی کے باہر منتقل کیا جبکہ سٹریچر پر موجود مریضوں کو بھی ایمرجنسی سے باہر نکال دیا گیا۔
اس آپریشن میں آگ بجھانے والی پانچ گاڑیوں اور 40 ریسکیو ورکرز نے حصہ لیا۔
آگ لگنے سے ہسپتال میں دھویں کے گہرے بادل چھا گئے، اگرچہ آگ پر فوری قابو پا لیا گیا مگر اس سے پیدا ہونے والے دھویں کے اخراج میں وقت لگا اور تب تک ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوع پر الرٹ رکھا گیا۔