پاکستان میں حکام نے مانع حمل ادویات کے استعمال سے آبادی کو کم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، جس کے تحت 2030 تک ملک میں آبادی کی شرح کو 2.4 فیصد سے کم کر کے 1.1 فیصد پر لایا جائے گا۔
ایک سینیئر عہدیدار نے عرب نیوز کو بتایا کہ مانع حمل ادویات کے استعمال کو فروغ دے کر پاکستان میں آبادی کم کی جائے گی۔
اس حوالے سے 2018 میں مشترکہ مفادات کونسل کی آبادی کے حوالے سے پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کے لیے ایک قومی ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔
پاپولیشن پروگرام ونگ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شاہد حنیف کہتے ہیں کہ 'اس منصوبے کے کئی مراحل ہیں جن میں پاپولیشن فنڈ، قانون سازی، نصاب اور تربیت اور علما سے مشاورت شامل ہے۔'
اس پروگرام کے تحت مانع حمل ادویات کی شرح پیداوار بھی سال 2025 تک 34 فیصد اور سال 2030 تک 60 فیصد تک لے جائی جائے گی، جس کا مقصد موجودہ شرح پیدائش جو کہ 2.4 ہے کو 2025 تک 1.5 فیصد جبکہ 2030 تک 1.1 فیصد تک لانا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ یہ ہدف فی خاتون موجودہ شرح پیدائش 3.6 فی صد سے کم کرکے 2.2 فیصد تک لانا چاہتے ہیں۔
موجودہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی سالانہ اوسط شرح پیدائش 50 لاکھ سے زائد ہے۔ شرح پیدائش کو 1.1 فیصد پر لانے کے بعد یہ تعداد 23 لاکھ تک کم تک ہو جائے گی جبکہ پاکستان کی موجودہ آبادی 21 کروڑ دس لاکھ سے زائد ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر حنیف کے مطابق: 'صوبائی حکومتوں کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کے لیے مزید فنڈنگ جاری کر دی گئی ہے اور مانع حمل ادویات بھی ان کی ضروریات کے مطابق فراہم کی جائیں گی۔'
انہوں نے بتایا کہ ایک کنٹراسیپٹیوز کموڈٹی سکیورٹی ورکنگ گروپ (سی سی ایس ڈبلیو جی) بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ مانع حمل ادویات کی دستیابی، ان کی بروقت خریداری، تقسیم، سٹاک اور اعداد و شمار کی دستیابی وغیرہ کو یقینی بنایا جاسکے۔
ڈاکٹر حنیف کا کہنا تھا: 'قابل انتظام آبادی کے ساتھ ہم لوگوں اور قومی معیشت کی فلاح و بہبود کے لیے اپنے وسائل کو زیادہ موثر انداز میں استعمال کرنے کے اہل ہوں گے۔ یہ اس لئے اہم ہے کیونکہ پاکستان کی تقریباً دو تہائی آبادی 20 سال سے کم عمر ہے۔ ان افراد کو تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات کی ضرورت ہے۔ اگر انہیں بنیادی ضروریات حاصل نہ ہوئیں تو مستقبل میں ملک کو بہت بڑے معاشرتی خلل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔'
ون چائلڈ پالیسی کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ڈاکٹر حنیف نے کہا کہ 'پاکستان ون چائلڈ پالیسی پر غور نہیں کر رہا اور اس کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔'
پروگرام کا ایک اور ہدف خواتین میں حمل کے دوران اموات کی شرح کو 170 سے کم کر کے 70 پر لایا جانا بھی شامل ہے۔