بھارت نے چینی دراندازی کے اعتراف پر مشتمل دستاویز ہٹادی

ویب سائٹ سے ہٹائی گئی دستاویز چار صفحات پر مشتمل تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ چینی فوج 17 اور 18 مئی 2020 کو سرحد پار کر کے کگرنگ نالہ، گوگرا اور پنگونگ ٹیسو جھیل کے شمالی علاقے میں داخل ہوئی تھی۔

لداخ کے علاقے میں چین کے ساتھ  منسلک سرحد پر  واقع ایک چیک پوسٹ پر بھارتی فوجی تعینات ہیں (فائل تصویر: اے ایف پی)

بھارتی وزارت دفاع نے اپنی ویب سائٹ سے وہ دستاویز ہٹا دی ہے جس میں مشرقی لداخ میں بھارتی علاقے میں چینی فوج کے داخل ہونے کا اعتراف کیا گیا تھا۔

بھارت کے اخبار'دا ہندو'کے مطابق وزارت دفاع کی ویب سائٹ سے ہٹائی گئی دستاویز چار صفحات پر مشتمل تھی اور اس کی ذیلی سرخی میں چینی جارحیت کے حوالے سے الفاظ درج تھے۔ دستاویزات میں بتایا گیا تھا کہ چینی فوج 17 اور 18 مئی 2020 کو سرحد پار کر کے کگرنگ نالہ، گوگرا اور پنگونگ ٹیسو جھیل کے شمالی علاقے میں داخل ہوئی تھی۔

بھارتی کانگریس نے کہا ہے کہ وزارت دفاع کی ویب سائٹ سے رپورٹ جمعرات کی صبح راہول گاندھی کی اس ٹویٹ کے بعد ہٹائی گئی جس میں انہوں نے اس کے مندرجات کا ذکر  کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ 'وزیراعظم سرحد کی صورت حال کے بارے میں جھوٹ کیوں بول رہے ہیں؟'

رپورٹ ہٹائے جانے کے بعد راہول گاندھی نے اپنی ٹویٹ میں ایک بار پھر وزیراعظم نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے لکھا:'چین کے سامنے کھڑا  ہونا تو بھول ہی جائیں وزیراعظم میں اتنا بھی حوصلہ نہیں ہے کہ چین کا نام ہی لے سکیں۔'

راہول گاندھی کا مزید کہنا تھا: 'اس بات سے انکار کہ چین ہمارے علاقے میں داخل ہوا اور ویب سائٹس سے دستاویزات ہٹا دینے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رپورٹس کے مطابق دوسری جانب بھارت نے مبینہ طور پر چین سے کہا ہے کہ وہ پنگونگ جھیل کے ساتھ والے علاقے سے مزید پیچھے نہیں ہٹے گا۔ دونوں ملکوں کے فوجی کمانڈروں کے درمیان مشرقی لداخ میں محاذ آرائی کے خاتمے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

فوجی کمانڈروں کے گذشتہ اجلاس میں چین نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت محاذ آرائی کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات میں تعطل ختم کے لیے ایک اہم چوکی خالی کر دے۔

چین نے شرط رکھی تھی کہ بھارت  لداخ کے علاقے فنگر تھری پر واقع دھن سنگھ تھاپا چوکی ختم کردے، جس کے بعد چینی فوج فنگر  ایٹ کے علاقے تک  پیچھے ہٹ جائیں گی، جس کے بارے میں بھارت کا ماننا ہے کہ وہ حقیقی لائن آف کنٹرول ہے، لیکن بھارت نے چین کی بات اس بنیاد پر ماننے سے  انکار کر دیا ہے کہ فنگر تھری بھارتی علاقے میں واقع ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا