نائن الیون: عمر قید پانے والے علی التمیمی کی اپیل برائے رہائی منظور

نائن الیون کے بعد نوجوانوں کو طالبان میں شمولیت پر اکسانے کے الزام سمیت دوسرے معاملات میں ملوث علی التمیمی کو امریکی ڈسٹرکٹ جج سے رہائی کا یہ پروانہ ان کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے خطرے اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت ایک مقدمے کے پیش نظر دیا ہے۔

(اے پی)

اے پی: امریکہ کی ایک عدالت نے 11 ستبمر 2001 کے حملوں کے بعد بغاوت پر اکسانے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے علی التمیمی کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق الیگزینڈریا میں امریکی ڈسٹرکٹ جج لیونی برنکما نے علی التمیمی کی رہائی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے رہائی کے لیے عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔

ان کی رہائی کا حکم ان کے کرونا (کورونا) وائرس میں مبتلا ہونے کے خطرے اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت ایک مقدمے کے پیش نظر دیا گیا ہے۔

مقدمے میں ان پر لگائے گئے کئی الزامات باطل قرار دیے جا سکتے ہیں۔ التمیمی کو ان الزامات کے تحت 2005 میں عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔

التمیمی واشنگٹن ڈی سی کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے اپنی گرفتاری سے کچھ عرصہ پہلے جارج میسن یونیورسٹی سے کمپیوٹیشنل بیالوجی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

انہیں 15 برس قید کی سزا بھگتنے کے لیے حال ہی میں ریاست کولوراڈو کے شہر فلورنس میں انتہائی حفاظتی اقدامات کے تحت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زیر سماعت مقدمے میں ان پر الزام تھا کہ التمیمی نے نائن الیون حملوں کے بعد اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں کے ایک گروپ پر زور دیا کہ وہ طالبان کے ساتھ شامل ہونے کی کوشش کریں۔ ان الزامات کے بعد انہیں نوجوانوں کو بغاوت پر اکسانے اور دوسرے معاملات میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق التمیمی کے متعدد پیروکار ریاست ورجینیا کے جنگلوں میں رنگ دار پانی پھینکنے والی رائفلوں کی مدد سے جہاد کی تربیت حاصل کرتے رہے۔ وہ تربیت کے لیے پاکستان بھی گئے لیکن ان میں سے کوئی بھی عملی طور پر کبھی طالبان میں شامل نہیں ہوا۔

ضابطے کی خلاف معمول کارروائی کی وجہ سے التمیمی کا مقدمہ 10 برس سے زیادہ عرصے تک چلتا رہا۔ ایپلیٹ کورٹ نے انہیں دی گئی سزا کے درست ہونے پر کبھی مکمل فیصلہ نہیں دیا۔

المتمیی کا مؤقف رہا ہے کہ 'پراسیکیوٹرز نے پاکستان جانے والوں پر ان کے اثرورسوخ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ انہیں کسی جرم کی بجائے ایک غیرمقبول تقریر پر سزا دی گئی۔'

التمیمی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ 11 ستمبر کے حملے دنیا بھر میں مسلمانوں اورکافروں کے درمیان جنگ کا پیش خیمہ ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ