اس وقت جب وہ ایک جرمن ہسپتال میں کوما کی حالت میں ہیں، قاتلانہ حملے کا ہدف بننے والے الیکسی نوالنی نے کم از کم ایک بات ثابت کر دی کہ روس کے تاحیات ڈی فیکٹو آمر ولادی میر پوتن بے اثر اور تقسیم شدہ روسی حزب اختلاف کے اس 44 سالہ بااثر رہنما سے نہ صرف خوف زدہ ہیں بلکہ وہ ان سے نفرت بھی کرتے ہیں۔
یہ ایک طرح کا اعزاز ہے کہ پوتن یا وہ افراد جو پوتن کی خواہشات پر وفاداری سے عمل کرتے ہیں، اس حد تک گئے کہ انہوں نے نوالنی کے خلاف نوی چوک استعمال کرنے کی زحمت اٹھائی۔ بالآخر یہ ایک کیمیائی ہتھیار ہے جس کے استعمال پر عالمی قوانین کے تحت پابندی ہے، جس کی رسد پر روسی ریاست کا مکمل اختیار ہے اور یہ ویسے ہی تیار ہو رہی ہے جیسے سوویت یونین کے دنوں میں ہوتی تھی۔
اگر پوتن یہ پیغام بھیجنا چاہتے ہیں کہ ان کی خواہشات کی مخالفت پر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے تو یہ کام کر رہا ہے۔ جب پوتن نے نوالنی کو علاج کے لیے جرمنی منتقل کرنے کی اجازت دے کر شاید ان کی جان بچا لی تو وہ ممکنہ طور پر اس پیغام کا اعادہ کر رہے تھے کہ وہ اس بات سے بے نیاز ہیں کہ نوالنی زندہ رہتے ہیں یا مر جاتے ہیں۔ انہیں اپنے کیے کی سزا مل چکی ہے اور باقی اس بات کو سمجھ جائیں گے۔
تاہم یہ قاتلانہ حملے کی کوشش ہمیں پوتن کے اپنے سیاسی حریف کے بارے میں رویے کے حوالے سے بہت کچھ بتاتی ہے، جو اپنی زندگی کی دو دہائیاں پوتن کے طاقت حاصل کرنے اور روسی ریاست کے پہلے سے کمزور اداروں کی تباہی کے خلاف جدوجہد میں صرف کر چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نوالنی کا پوتن کی یونائیٹڈ رشیا پارٹی کو 'چوروں اور ڈاکوؤں کی جماعت' قرار دینا بہت زور دار تھا کیوں کہ یہ عوامی جذبات کا عکاس اور پائیدار تھا۔ 32 سال کی عمر میں قانون اور فنانس میں اعلیٰ تعلیم کی ڈگری لے کر آنے والے نوالنی سیاست خاص طور پر پوتن کی مخالفت کرنے میں مصروف رہے ہیں، جنہوں نے مکمل اختیار کی جانب اس وقت سے بڑھنا شروع کر دیا تھا جب انہیں 1999 میں وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا۔ (پوتن نوالنی سے عمر میں 23 سال بڑے ہیں۔)
پوتن بورس یلسن کی پسند تھے۔ مختلف انداز میں لیکن پوتن اور نوالنی دونوں نے اس افرتفری کے نتائج کو 'ورثے میں پایا تھا' جو بے لگام مغربی سرمایہ دارنہ نظام، اشرافیہ کی حکمرانی کی صورت میں سوویت یونین کے انہدام کے بعد در آیا تھا۔
© The Independent