آسٹریلیا کے شمالی خطے میں مگرمچھوں سے بھرے دریا میں پھنس جانے والی ایک ہمپ بیک وہیل مچھلی نے سمندر کی طرف واپس جانے کا راستہ تلاش کرلیا۔
یہ وہیل ان تین مچھلیوں میں شامل تھی، جو رواں ماہ کے آغاز میں شمالی خطے (ناردرن ٹیریٹری) کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کاکاڈو نیشنل پارک میں واقع ایسٹ ایلیگیٹر ریور میں پائی گئی تھیں۔
دریا میں پائی جانے والی دو وہیلز پہلے ہی سمندر میں لوٹ چکی تھیں لیکن تیسری وہیل یہاں پھنس گئی تھی۔
دریا میں ان وہیلز کی موجودگی اس طرح کا پہلا واقعہ ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ انہوں نے مگرمچھ کی اس آماجگاہ میں دریا کے اندر اتنا سفر کیوں کیا۔
مچھلیوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد اس خدشے کے تحت کشتیوں کے دریا میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی گئی تھی کہ کہیں وہ کشتی سے ٹکرا نہ جائیں یا پھر پانی میں مزید آگے جانے پر مجبور نہ ہوجائیں، دوسری جانب پارکس آسٹریلیا کے عہدیدار اور ناردرن ٹیریٹری کے سرکاری سائنس دان بھی کسی بھی قسم کی صورت حال کے لیے تیار تھے۔
تاہم انہوں نے اس وقت سکون کا سانس لیا، جب 17 دن تک دریا میں رہنے کے بعد ہفتے کے آخر میں اونچی لہروں کے درمیان وہیل اپنا راستہ تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ریاستی حکومت کی ایک سینیئر سائنسدان ڈاکٹر کیرول پامر نے کہا کہ وہیل کا فرار 'بڑی خوشخبری' ہے۔
انہوں نے مزید کہا: 'مجھے بہت خوشی ہے کہ اس نے اپنا راستہ تلاش کرلیا۔ یہ وہی بہترین نتیجہ ہے جس کی ہم امید کر سکتے تھے۔'
ڈاکٹر پامر نے کہا کہ وہیل کا 'کچھ بڑی شارک مچھلیوں نے پیچھا کیا ہوگا' یا 'شاید وہ ایک غلط موڑ مڑ گئی تھی۔'
اتوار کو جب وین ڈئیمین گلف میں سائنسدانوں کو وہیل نظر آئی تو وہ اچھی حالت میں تھی۔
کاکاڈو نیشنل پارک کے مینیجر فیچ موئیل نے کہا کہ وہیل کو اپنی مہم جوئی کے بعد 'کسی بھی قسم کے برے اثرات کا سامنا نہیں ہے،' انہوں نے مزید کہا: 'ہم کاکاڈو کے مالکان، نیشنل پارک کے عملے اور ناردرن ٹیریٹری سمیت ملک بھر کے سائنس دانوں کے بہت شکرگزار ہیں، جنہوں نے بہترین نتائج کے لیے اس غیر معمولی صورت حال میں مل کر کام کیا۔'
حکام کا خیال تھا کہ وہیل مچھلی اتنی بڑی تھی کہ مگرمچھ اس وقت تک اس پر حملہ نہیں کرسکتے تھے، جب تک کہ وہ کمزور یا بیمار نہ ہوجائے۔
اس خبر میں ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی اضافی رپورٹنگ شامل ہے۔
© The Independent