منتظمین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پہلے ہنگامہ خیز صدارتی مباحثے کے دوران اپنے حریف جو بائیڈن اور میزبان کرس والیس کو بار بار ٹوکنے کے بعد مباحثے کے قواعد کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بائیڈن نے تجویز کیا کہ ’میوٹ بٹن‘ اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے پہلے مباحثے کے بعد صدارتی مباحثوں سے متعلق کمیشن پر ڈیموکریٹس کا ساتھ دینے کا الزام لگایا ہے۔
90 منٹ تک جاری رہنے والے مباحثے میں ’نامناسب زبان‘ استعمال کرنے پر ٹرمپ کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب کہ بائیڈن کو بھی اپنے حریف کے لیے ’مسخرے‘ اور ’شٹ اپ‘ جیسے الفاظ استعمال کرنے پر عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔
صدر نے بار بار بائیڈن پر دھونس جمائی اور ان کی ذہانت پر سوال اٹھائے جبکہ ڈیموکریٹک کے نامزد امیدوار نے ٹرمپ کو ’نسل پرست‘، ’جھوٹا‘ اور ’بدترین‘ صدر کہا۔
مہم کے معاون نے روئٹرز کو بتایا کہ بائیڈن کی مہم نے مباحثے کے دوران تقریباً ایک کروڑ ڈالر اکٹھے کیے۔
سابق نائب صدر کو کئی مہینوں تک قومی ووٹروں کے سروے میں ایک معمولی لیکن مستحکم برتری حاصل رہی ہے حالانکہ کچھ سروے کے مطابق انتخابات میں کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔
انتخابی مہم کے دوران بائیڈن نے دو اہم ترین ریاستوں اوہائیو اور پنسلوانیا کے دورے کا فیصلہ کیا جہاں انہوں نے صدر ٹرمپ پر کرونا وائرس سے نمٹنے میں ناکامی پر تنقید کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اوہائیو میں بائیڈن نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں ان کو ووٹ دیں تاکہ ٹرمپ کے وہائٹ ہاؤس میں رہنے کی کوشش کے کسی بھی امکان کو ختم کیا جا سکے۔
بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران ایک سٹاپ میں کہا کہ ’صدر عہدہ چھوڑ دیں گے۔ امریکی عوام ان کے لیے کھڑے نہیں ہوں گے۔ کوئی بھی ایجنسی ان کا ساتھ نہیں دے گی۔‘
مائکروفون بند کرنے کا آپشن؟
مباحثے کے کمیشن نے کہا ہے کہ وہ 15 اکتوبر کو میامی میں شیڈول اگلی بحث کو ’مزید منظم‘ بنانے کے لیے تبدیلیاں اپنائے گی۔
اس اعلان کے بعد فوری قیاس آرائیاں کی گئیں کہ مباحثے میں مداخلت کو محدود کرنے کے لیے میوٹ بٹن شامل کیا جاسکتا ہے۔
ٹرمپ مہم نے اس تنظیم کے مباحثے کے وسط میں قواعد میں تبدیلی لانے کو غلط اقدام قرار دیا ہے۔
فاکس نیوز کے اینکر کرس والیس کو بھی ٹرمپ نے تنقید کا نشانہ بنایا۔
ٹرمپ نے بدھ کی صبح ٹوئٹر پر لکھا کہ ’یہ مقابلہ دو ایک پر اختتام پذیر ہوا۔ یہ رات کرس کے لیے مشکل رہی ہے۔‘
دوسری جانب صدر ٹرمپ نے منیسوٹا کے ہوائی اڈے کے ہینگر کے باہر ایک ریلی میں ہزاروں حامیوں سے خطاب میں کہا: ’کبھی بھی مت بھولنا کہ وہ میرے پیچھے پڑے ہوئے ہیں کیونکہ میں آپ کے لیے لڑ رہا ہوں۔‘