دو کتابوں کی 48 سال بعد لائبریری میں واپسی

موجودہ دور میں ان کتابوں کے تاخیر سے واپس کرنے پر کیا جانے والا جرمانہ لگ بھگ آٹھ ہزار پاؤنڈ ہو سکتا تھا۔

کتابیں لائبریری سے 48 سال قبل لے جائی گئی تھیں (تصویر: پکسابے)

ہیمپشائر لائبریری کو تقریباً نصف صدی بعد وہ دو کتابیں واپس مل گئی ہیں، جو پڑھنے کے لیے لی گئی تھیں۔

ان کتابوں میں تھامس دی ٹینک انجن اور لرننگ ان کلرز سیریز کی ایک کتاب شامل ہیں جو لائبریری کو پوسٹ کے ذریعے واپس بھیجی گئی ہیں۔ یہ کتابیں لائبریری سے 48 سال قبل لے جائی گئی تھیں۔

کتابوں کے ساتھ ایک شخص کی جانب سے بھیجے گئے نوٹ پر 'اینڈی' کے دستخط تھے جنہوں نے ان کتابوں کو اتنا عرصہ رکھنے پر معافی مانگی۔

نوٹ میں لکھا تھا کہ'جب ہم 1972 میں اپنے بچپن کے دوران باسنگزٹوک سے یہاں منتقل ہوئے تھے۔ براہ مہربانی تاخیر سے یہ کتابیں واپس کرنے پر میری معذرت قبول کر لیں۔‘

مزید پڑھیے

ہیمپشائر کاؤنٹی کونسل نے کتابوں کی واپسی کے حوالے سے کہا کہ ’یہ ایک سمجھدار عمل تھا۔‘ کاؤنٹی کے مطابق ان کتابوں پر تاخیر سے واپس آنے کی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔

واپس آنے والی کتابوں میں ٹریون کوپل سٹون کی ’لرننگ ود کلر آرکیٹیکچر: دی گریٹ آرٹ آف بلڈنگ‘ اور ریو ڈبلیو اوڈری کی ’دی ریلوے سیریز نمبر 22: سمال ریلوے انجنز‘ (کلاسک تھامس دی ٹینک انجنز) شامل تھیں۔

موجودہ دور میں ان کتابوں کے تاخیر سے واپس کرنے پر کیا جانے والا جرمانہ لگ بھگ آٹھ ہزار پاؤنڈ ہو سکتا تھا۔

کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کی وجہ سے تاخیر سے واپس کی جانے والی کتابوں پر کیے جانے والے جرمانے رواں برس اپریل سے معطل کر دیے گئے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ادب