اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ ہفتے ہسپتال سے باہر آتے ہوئے اپنی شرٹ پھاڑ کے سپرمین کا لوگو دکھانا چاہتے تھے۔
صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس سے متاثر ہونے اور والٹر ریڈ میڈیکل سینٹر میں تین دن زیر علاج رہنے کے بعد باہر آتے ہوئے اس خیال پر عمل کرنے کا اظہار کیا تھا۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق ابتدائی طور پر صدر ٹرمپ نے خیال ظاہر کیا کہ وہ ملٹری ہسپتال سے باہر آتے ہوئے کمزور دکھائی دیں گے اس لیے وہ اپنی شرٹ کے نیچے سپرمین کے لوگو والی ٹی شرٹ پہننا چاہتے ہیں۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنی شرٹ کھولنے کا منصوبہ اس لیے بنایا تھا تاکہ وہ کووڈ 19 سے متاثر ہونے اور زیر علاج رہنے کے بعد خود کو طاقتور ظاہر کر سکیں۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق یہ خیال جس کا اظہار صدر کی جانب سے ہسپتال کے صدارتی سویٹ میں کئی فون کالز کے دوران کیا گیا، بعد میں اس پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ اطلاعات سامنے آنے کے بعد سپرمین کا لفظ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہا تھا اور سیاسی تجزیہ کاروں اور صدر کے ناقدین کی جانب سے اس کا بھرپور مذاق اڑایا گیا۔
سابقہ فیڈرل پراسیکیوٹر ریناتو میریوٹی نے اسی حوالے سے لکھا کہ 'جب بھی میں سوچتا ہوں صدر ٹرمپ مزید کچھ بے ہودہ نہیں کر سکتے وہ مجھے غلط ثابت کر دیتے ہیں۔'
گو کہ صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاوس واپسی کیمروں کے لیے بہت دھیان سے کی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ سوموار کو والٹر ریڈ کے سنہری صدر دروازے سے باہر آئے انہوں نے انگوٹھے دکھائے اور مکا لہرایا جس کے بعد وہ ایک گاڑی میں بیٹھ گئے جو انہیں ہیلی کاپٹر تک لے گئی۔ ان مناظر کو جگمگانے کے لیے روشنیاں نصب کی گئی تھیں۔
وائٹ ہاوس میں اترنے کے بعد صدر سیڑھیوں سے اترے، اپنا ماسک اتارا اور جنوبی پورٹیکو بالکونی سے سلیوٹ کیا، اسی دوران میرین ون ہیلی کاپٹر واپس چلا گیا۔ بعد میں انہوں نے اپنی واپسی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی شئیر کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد وہ گذشتہ کئی دہائیوں کے مقابلے میں بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ امریکی عوام اس بیماری سے خوف زدہ نہ ہو۔
انہوں نے ٹویٹ کی' کووڈ 19 سے مت ڈریں۔ اسے خود پر غلبہ نہ پانے دیں۔ ہم نے صدر ٹرمپ کے صدارت میں بہترین ادویات اور معلومات حاصل کر لیں ہیں۔ میں 20 سال پہلے سے بھی زیادہ بہتر محسوس کر رہا ہوں۔'
صدر ٹرمپ کے علاج کے دوران انہیں سٹیرائڈ ڈیکسامیتھازون بھی دی گئی جو کووڈ سے شدید متاثر ہونے والے افراد کو دی جاتی ہے۔
کلیدی ڈاکٹروں کی جانب سے صدر کی بیماری کی شدت پر بھی سوال کیے جاتے رہے ہیں۔
ییل سکول آف پبلک ہیلتھ میں دپارٹمنٹ چئیرمین اور وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر البرٹ نے وائٹ ہاوس پر صدر کی صحت کے بارے میں 'پیچیدہ' بیانات جاری کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کے باعث صدر کو نمونیا ہونے کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال پیدا ہوئی۔
© The Independent