متحدہ عرب امارات میں پاکستانی اور بھارتی سفارتی مشنوں نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ملازمت کی تلاش میں سیاحتی ویزے پر یو اے ای کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
اخبار گلف نیوز کے مطابق پاکستانی قونصل خانے نے گلف نیوز کو بتایا کہ منگل سے 1374 پاکستانی مسافروں کو دبئی میں داخل ہونے سے روکا گیا۔ مجموعی طور پر 1276 کو واپس بھیج دیا گیا جب کہ 98 اب بھی ہوائی اڈے پر موجود ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ باقی ماندہ مسافروں کو اگلے 24 گھنٹے میں واپس بھجوا دیا جائے گا۔
دوسری جانب بھارتی قونصل خانے نے اخبار کو بتایا ہے کہ اب تک تقریباً تین سو بھارتی شہریوں کو ہوائی اڈے پر روکا جا چکا ہے۔ بعد میں 80 کے قریب مسافروں کو دبئی میں داخل ہونے کی اجازت دے دی گئی جب کہ اس وقت 49 مسافر ہوائی اڈے پر محصور ہیں، جنہیں واپس بھجوانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پاکستانی قونصل خانے کے حکام کے مطابق ملک میں متعلقہ حکام کو بتا دیا گیا ہے کہ وہ شہریوں کو وزٹ ویزے پر نوکری کی تلاش میں متحدہ عرب امارات آنے سے روکیں۔ اس مقصد کے لیے ہوائی اڈوں پر دو چیک پوائنٹ قائم کر دیے گئے ہیں جہاں شبے کی صورت میں مسافروں کو وزٹ ویزے پر دبئی کا سفر کرنے سے روک دیا جائے گا۔
حقیقی سیاح
بھاری قونصل خانے نے کہا ہے کہ متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ صرف حقیقی سیاحوں کو ٹورسٹ ویزے پر سفر کی اجازت یقینی بنائی جائے کیونکہ کوئی بھی ملک مناسب دستاویزت اور ضروری شرائط پورے کیے بغیر سفر کرنے غیرملکیوں کو قبول نہیں کرتا۔
حکام نے بھارتی شہریوں سے کہا ہے کہ اگر وہ کام کے لیے متحدہ عرب امارات آنا چاہتے ہیں تو متعلقہ کیٹگری کے ویزے پر آئیں۔
ملک بدری
پاکستانی اور بھارتی مشنوں نے مزید بتایا ہے کہ ایئرپورٹ پر محصور ان کے شہریوں کا مسئلہ حل کروانے کے لیے اماراتی حکام سے بات چیت جاری ہے۔ ملک میں داخلے کے لیے ضروری شرائط پوری نہ کرنے والے مسافروں کو واپس بھجوانے کا عمل تیز کرنے کے لیے بھی اماراتی حکام سے درخواست کی گئی ہے۔
صنعتی شعبے کے ماہرین نے کہا ہے کہ کرونا (کورونا) کے بحران کی شدت میں کمی اور معیشتوں کے بحالی کے عمل کے بعد ملازمت کے لیے متحدہ عرب امارات کو رخ کرنے والے غیرملکیوں کی تعداد میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔
بنگلہ دیشی شہریوں کے واپسی کے ٹکٹ کی شرط
بنگلہ دیش کی فضائی کمپنی بیمان بنگہ دیش ایئرلائنز نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ وزٹ ویزے پر امارات کا سفر کرنے والے تمام شہریوں کے پاس فضائی کمپنی کا ریٹرن ٹکٹ ہونا ضروری ہے تا کہ وہ ملک بدر ہونے سے بچ سکیں۔
فضائی کمپنیوں کا سرکلر
اس سے پہلے فضائی کمپنیوں، ٹریول ایجنٹس اور سفارت کاروں نے بتایا ہے کہ انہیں ہدائت کی گئی ہے کہ پاکستان، بھارت، افغانستان، نیپال اور بنگلہ دیش سے وزٹ ویزے پر آنے شہریوں کے پاس واپسی کا ٹکٹ ہونا ضروری ہے۔