پچھلے کچھ دنوں سے خیبر پختونخوا کی مارکیٹوں میں ٹماٹر کی قیمتیں دوبارہ بڑھ گئی ہیں، بلکہ بہت سی جگہوں پر سرے سے ٹماٹر دستیاب ہی نہیں۔
گذشتہ اتوار کو ٹماٹر کی قیمت 180 روپے فی کلو تک پہنچ چکی تھی جب کہ تازہ ترین نرخ نامے میں ٹماٹر کی قیمت اب بھی 140 روپے فی کلو ہے۔ تاہم سبزی فروشوں نے انڈپینڈنٹ اردو کی نمائندہ انیلا خالد کو بتایا کہ انتظامیہ نے نرخ نامے میں اول نمبر ٹماٹر کی قیمت 140 تو لکھوا دی ہے لیکن حقیقت میں وہ مہنگا فروخت ہورہا ہے۔
تقریباً تمام سبزی فروشوں نے ٹماٹر مہنگا ہونے اور بازار سے غائب ہونے کی وجہ یہ بتائی کہ پاکستان میں آج کل ٹماٹر کا موسم نہیں اور افغانستان سے آنے والے ٹماٹر کے کنٹینرز آنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔
پشاور میں بورڈ بازار کے ایک سبزی فروش نے کہا کہ صوبے میں ٹماٹر کی عدم دستیابی اور مہنگا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ افغانستان کا ٹماٹر سندھ اور پنجاب لے جایا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ ’نتیجہ یہ ہے کہ نہ وہاں ٹماٹر سستے مل رہے ہیں اور نہ خیبر پختونخوا میں۔ فرق یہ ہے کہ دوسرے صوبوں میں دستیاب ہیں یہاں پشاور میں پھر ملتے بھی نہیں۔‘
ان کے مطابق افغانستان سے پشاور پہلے 70 سے 80 کنٹینر آتے تھے لیکن آج کل 15 سے 20 بھی نہیں آتے۔ سبزی فروشوں کا مزید کہنا ہے کہ سوات سے آنے والا ٹماٹر ان دنوں سبز ہے اور وہ موجودہ وقت میں ہانڈی میں استعمال کے قابل نہیں۔
دوسری جانب افغانستان میں ٹماٹر کا سیزن بھی ختم ہونے والا ہے۔ اس کے علاوہ ایران سے جو ٹماٹر آتے ہیں، ان کے پہنچنے میں اکثر اتنا وقت لگ جاتا ہے کہ بہت سے ٹماٹر راستے میں خراب ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے کاروباری حضرات کو نقصان ہوتا ہے۔