انسداد دہشت گردی عدالت نے کعالدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے تین رہنماؤں کو غیر قانونی طور پر چندہ اکٹھا کرنے کے دو مزید مقدمات میں سزائیں سنا دی ہیں، جبکہ پانچ رہنماؤں پر چھ مقدمات میں فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نمبر تین کے جج اعجاز احمد بٹر نے جمعرات کو کیس کی جیل میں سماعت کی۔ عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر پروفیسر ظفر اقبال اور یحییٰ مجاہد کو مجموعی طور پر 16، 16 سال جبکہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔
اس سے قبل جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی مختلف مقدمات میں سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔
اے ٹی سی نے رواں سال فروری میں ایک دوسرے مقدمے میں جماعت الدعوة کے امیر حافظ سعید اور ان کے ساتھی پروفیسر ظفر اقبال کو 11، 11 برس کی سزا سنائی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حافظ محمد سعید اس وقت جیل میں ہیں جبکہ پروفیسر ملک ظفر اقبال کو اب ان کے خلاف قائم دوسرے مقدمے میں بھی سزا ہوگئی ہے۔ کالعدم تنظیم کے رہنماؤں پر کئی اور مقدمات بھی قائم ہیں۔
پراسیکیوٹر عبدالروف وٹو کے مطابق سی ٹی ڈی کے مقدمے میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جس پر کالعدم تنظیم کے وکیل نے جرح کی۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قانون 1997 کے تحت مجرم اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق رکھتے ہیں اور متعلقہ لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں۔
پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق جماعت الدعوة، لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے معاملات میں وسیع پیمانے پر چھان بین کی گئی ہے۔
سی ٹی ڈی کا موقف تھا کہ ان تنظیموں نے یہ اثاثے مختلف غیر سرکاری تنظیموں یا فلاحی اداروں کے نام سے بنائے اور چلائے۔ ایسے فلاحی اداروں میں دعوة الارشاد ٹرسٹ، معاذ بن جبل ٹرسٹ، الانفال ٹرسٹ شامل ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے ایف اے ٹی ایف کے تحفظات دور کرنے کے لیے دہشت گردوں کی مالی امداد روکنے کے لیے کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائیوں کا فیصلہ کیا تھا جس پر عمل درآمد جاری ہے۔