2020 جہاں عام انسان کے لیے کرونا (کورونا) وائرس کی تباہ کاریوں کے سبب ایک برا ترین سال رہا ہے وہیں اس سال ایک خاتون ایسی بھی ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر نوجوانوں کی مشہور ایپ ٹک ٹاک پر 10 کروڑ فالورز حاصل کرنے کا اعزاز اپنے نام کیا ہے۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ چارلی ڈی امیلیو کے مقابل دور تک کوئی نہیں۔ ان کے بعد جن لوگوں کا نمبر آتا ہے ان کے فالوورز کی تعداد پانچ کروڑ یعنی چارلی سے آدھی ہے۔
چارلی کے فالورز کی تعداد ہالی وڈ اداکار ول سمتھ سے دوگنی، گلوگارہ سیلینا گومیز سے چوگنی اور سوشل میڈیا انفلوئنسر کائلی جینر سے پانچ گنا زیادہ ہے۔
چارلی ڈی امیلیو نے ٹک ٹاک استعمال کرنے کا آغاز مئی 2019 میں کیا تھا اور ڈیڑھ سال میں وہ اس کی مشہور ترین ہستی بن چکی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ سال اسی ماہ چارلی ڈی امیلیو کے فالوروز 60 لاکھ تھے جو ایک سال بعد 10 کروڑ کی تعداد پر ہیں۔ ایک سال بعد کیا صورت حال ہو گی، اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔
حالیہ مہینوں میں چارلی نے پوڈ کاسٹ شروع کیا، یوٹیوب چینل بنایا، انسٹاگرام پر لاکھوں فالورز حاصل کیے اور بین الاقوامی فرم سے ایک کتاب کا معاہدہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ ٹک ٹاک یوزرز کو آمدنی کے کوئی خاص مواقع میسر نہیں ہیں۔
چارلی کی بہن ایک گلوکارہ ہیں اور ان کے والدین سمیت پورا خاندان سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر خاصا ایکٹو ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چارلی نے گذشتہ سال مختلف معاہدوں میں 40 لاکھ ڈالر سے زیادہ کمائی کی تھی۔
ویب سائٹ سی نیٹ ڈاٹ کام کے مطابق سوشل میڈیا ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ چارلی اس وقت مشہور ترین سیلیبرٹیز سے زیادہ شہرت پا چکی ہیں لیکن یہ ان کے لیے کڑے امتحان کا وقت بھی ہے۔
10 کروڑ مختلف مزاجوں کے حامل سوشل میڈیا صارفین کے تلخ کمنٹ برداشت کرنا، ان کو جواب دینا، ان باتوں کا اثر نہ لینا، یہ ایک 16 سالہ لڑکی کے لیے بڑا نفسیاتی امتحان ہو گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کی توقعات پر کیسے پورا اتریں گی، یہ وقت ہی بتا سکتا ہے۔