یورپی ملک سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں ایک 70 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر 30 سال تک اپنے بیٹے کو قید میں رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
پراسیکیوٹر ایما اولسن نے روئٹرز کو بتایا کہ ایک خاتون رشتہ دار کو 40 سال سے زائد عمر کا متاثرہ شخص اتوار کو ایک گھر میں ملا۔ اولسن کے مطابق: ’اب وہ ہسپتال میں ہیں۔۔۔ میں یہ جانتی ہوں کہ انہیں سرجری کی ضرورت تھی۔‘
مقامی میڈیا کے مطابق قید سے ملنے والے شخص، جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، کے دانت نہیں تھے، وہ بات نہیں کر سکتے تھے اور ان کے جسم پر چھالے اور دیگر زخم تھے۔ اطلاعات کے مطابق انہیں 12 سال کی عمر میں سکول سے نکلوا لیا گیا تھا۔
وہ خاتون رشتہ دار، جنہیں یہ شخص ملے، نے ’ایکسپریسن‘ اخبار کو بتایا: ’میں صدمے میں ہوں، میرا دل ٹوٹ گیا ہے مگر ساتھ ہی میں خوش ہوں۔ میں اس دن کے لیے 20 سال سے انتظار کر رہی ہوں کیونکہ میں جان گئی تھی کہ وہ (والدہ) ان کی زندگی کنٹرول کر رہی تھیں مگر مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اس حد تک کر رہی تھیں۔‘
’میں بس شکر گزار ہوں کہ انہیں مدد ملی اور وہ بچ جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس گھر میں انہیں متاثرہ شخص ملے وہاں سے ’گندی بدبو‘ آ رہی تھی کیونکہ وہاں ’پشاب، دھول اور گرد‘ جمی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہسپتال کے عملے سے خبر ملنے کے بعد پولیس نے سٹاک ہوم کے جنوب میں واقع ضلع ہیننج میں اس فلیٹ کو بند کر دیا۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا: ’ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ کب سے قید میں تھے مگر ہمیں خدشہ ہے کہ یہ بہت لمبا عرصہ تھا۔‘
ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ خاتون نے اپنے بیٹے کو قید میں کیوں رکھا۔ پراسیکیوٹر اولسن کے مطابق خاتون نے جھوٹی قید اور شدید جسمانی نقصان پہنچانے کے الزامات کی تردید کی ہے۔
© The Independent