چین کا خلائی جہاز، جو چاند کے ٹکڑے لانے نکلا تھا، اپنی منزل مقصود پر پہنچ چکا ہے۔
112 گھنٹے کا سفر طے کرکے چاند پر پہنچنے والا یہ خلائی جہاز وہاں 14 دن گزارے گا۔
اس خلائی مشن کا نام چینی کہاوتوں کی چاند کی دیوی کے نام پر چینگ فائیو رکھا گیا ہے، جو چاند کے سب سے دوردراز حصے سے دو کلو گرام پتھر لے کر آئے گا۔
یہ خلائی جہاز مکمل طور پر روبوٹک ہے جو امریکہ اور سابق سوویت یونین کے بھیجے ہوئے خلائی جہازوں سے مختلف ہے۔ اس خلائی جہاز کی پہنچ چاند کی زمین کے اس حصے تک ہو گی جہاں نہ تو امریکہ جا سکا اور نہ ہی سابق سوویت ریاست۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خلا میں 'سوپر پاور' بننے کے لیے چین اپنی فوج کے خلائی پروگرام پر اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ چینی حکومت ارادہ رکھتی ہے کہ 2022 تک چاند پر سپیس سٹیشن بنائے اور انسانوں کو وہاں رہائش کے لیے بھیجے۔
فی الوقت چاند کی سطح پر موجود گڑھوں کی تعداد اور کثافت سے چاند کی عمر کا اندازہ کیا جاتا ہے، یہ معلومات چاند کے پرانے مشن کے ذریعے حاصل کی گئی تھیں، لیکن اب چاند کے وہ نمونے بھی کافی پرانے ہوگئے ہیں اور اس بارے میں کوئی نئی معلومات نہیں ہے۔
فلکیاتی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر چاند کے یہ حصے مل جائیں تو ان کی تاریخ سے چاند کی عمر کا بہتر اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔