وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے جلسے میں رکاوٹ نہیں کھڑی کرے گی البتہ یہ لوگ کرونا کی صورت حال میں اپنی چوری بچانے کے لیے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ حکومت منتظمین اور کرسیاں دینے والوں کے خلاف مقدمات درج کرے گی۔
ایک نجی ٹیلی ویژن چینل ہم نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ وہ ان کے جلسوں سے دباؤ میں آ جایں گے لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ ’مجھے اگر کرسی چھوڑنی پڑی چھوڑ دوں گا لیکن بدعنوان عناصر کو این آر او دے کر ملک کے ساتھ اتنی بڑی غداری نہیں کر سکتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ انہیں کبھی شک نہیں ہوا کہ وہ کامیاب نہیں ہوں گے، ملکوں کو قوم اٹھاتی ہے، 22 کروڑ میں سے صرف 15 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں، لوگ ٹیکس دیں گے تو ملک ترقی کرے گا اور ہم پاکستان کو دنیا کے لیے مثال بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ صحافی ہائی کورٹ گئے کہ نواز شریف کو تقریر کرنے کا موقع دیا جائے، یہ اربوں روپے لوٹنے والوں کو آزادی اظہارے رائے کا نام دے رہے ہیں، ایسی سوچ سے معاشرے کو نقصان پہنچ رہا ہے، مغربی میڈیا کرپٹ افراد کے خلاف وہ کرتا ہے جو اسحاق ڈار کے ساتھ ہوا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت کراچی سمیت بلوچستان، فاٹا اور گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ ’گلگت بلتستان کو صوبے کا درجہ دینے پر کام ہو رہا ہے۔‘
ملک میں یکساں نصاب تعلیم سے متعلق انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ اگلے سال ملک بھر میں یکساں تعلیمی نظام شروع ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے لیے پہلے دو سال مشکل تھے لیکن اب ملک کا رخ مڑ رہا ہے، گذشتہ 50 سالوں میں پہلی مرتبہ ہمارا ملک انڈسٹریلائزیشن کی طرف جا رہا ہے۔ گذشتہ 17 برس بعد پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ گزشتہ چار ماہ سے سرپلس میں جا رہا ہے اور برآمدات 25 فیصد تک پہنچ گئی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 22 کروڑ آبادی میں سے صرف 15 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں، ڈھائی کروڑ ایسے لوگ ہیں جن کے پاس دو دو گاڑیاں ہیں اور بڑے بڑے مکانات ہیں لیکن وہ ٹیکس نہیں دیتے۔ جب لوگ ٹیکس ہی نہیں دیں گے تو حکومت انہیں کیسے سہولت دے گی، اگر لوگ ٹیکس دینا شروع کر دیں تو نہ صرف ملک اوپر اٹھے گا بلکہ ہمارے زیادہ تر مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔