ایک اسرائیلی اخبار میں حالیہ دنوں میں 'ایک بڑے مسلمان ملک کے وفد کے تل ابیب کے دورے' کے حوالے سے شائع ہونے والی خبر کے بعد پاکستان نے تو سختی سے ایسے کسی دورے کی تردید کر ڈالی ہے مگر پاکستانی سوشل میڈیا پر یہ خبر اب بھی زیر بحث ہے۔
ایک سرکردہ اسرائیلی اخبار ’اسرائیل ہیوم‘ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایشیا کے ایک بڑے مسلمان ملک کے رہنما کے سینیئر مشیر نے تل ابیب کا دورہ کیا ہے اور حکام سے بات چیت کی۔ اخبار نے ملک یا مشیر کا نام نہیں دیا لیکن اتنا واضح کیا کہ اس ملک کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
پاکستان کا موقف رہا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا اور وزیر اعظم عمران خان کے مذہبی ہم آہنگی اور مشرق وسطیٰ کے لیے مشیر طاہر اشرفی بھی گذشتہ روز انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں اسی موقف پر قائم تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے ایسا کوئی سرکاری یا غیرسرکاری دورہ نہ کیا گیا ہے اور نہ ہی دونوں ملکوں کے درمیان رابطے ہیں۔
تاہم سوشل میڈیا پر کئی دن سے اسرائیل اور پاکستان کے حوالے سے کئی ٹرینڈز چل رہے ہیں جن میں پاکستانی صارفین مبینہ طور پر دورہ کرنے والے اہلکار کو ’غدار‘ اور دیگر نازیبا لقب دے رہے ہیں اور یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ پاکستان سے کون سا عہدیدار اسرائیل گیا تھا۔
صارف حیدر چوہدری نے سوال کیا: 'پاکستانی قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان سے خفیہ طور پر کون اسرائیل گیا اور کیوں؟'
Nation of Pakistan wants to know Which govt official flew to Israel from the London to Tel Aviv and what is the Reason behind the visit this secret journey is not the secret now, this news is spreading all over the pakistan community.#اسرائیل_کون_غدارگیاتھا
— Hydar Chaudhry (@HydarChaudhry) December 16, 2020
محسن علی نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ 'اسرائیل کو کسی قیمت پر تسلیم نہیں کیا جاسکتا، یہ ناقابل قبول عمل ہے۔'
This will not bearable act,we cannt accept israeil at any cost,IK should remember this #اسرائیل_کون_غدارگیاتھا
— S.MOHSIN ALI (@SMOHSINALIRIZ) December 16, 2020
عمران اشرف نامی صارف نے اپنی ٹویٹ میں بیلاز نامی یہودی میڈیا آؤٹ لیٹ کی ٹویٹ کا سکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کا ایک وفد اسرائیل آیا تھا۔
#اسرائیل_کون_غدارگیاتھا pic.twitter.com/u34HvM7A3L
— ابو ارحم (@imranaxraf) December 16, 2020
بیرون ملک مقیم پاکستانی اور سوشل میڈیا پر سرگرماحمد وقاص گورایا نے دعویٰ کیا کہ 'اسرائیل جانے والوں میں وزیر اعظم کے مشیر زلفی بخاری شامل تھے'۔
#اسرائیل_کون_غدارگیاتھا ہم سے پوچھ لیتے
— Ahmad Waqass Goraya (@AWGoraya) December 16, 2020
جانے والوں کے نام ہیں
ذلفی بخاری
شاہد محمود قریشی
جنرل فیض حمید
ذلفی بخاری کے پاس برطانوی پاسپورٹ تھا اس لئے سیدھا گیا۔ باقی دو کا پاکستانی پاسپورٹ تھا اس لئے عمان گئے اور وہاں سے آگے۔
راجا عبد الوحید کا کہنا تھا کہ 'یہ سوال ہر پاکستانی کو پوچھنا چاہیے۔'
یہ سوال ہر پاکستانی مسلمان کو پوچھنا چاہیے #اسرائیل_کون_غدارگیاتھا
— Raja Abdul wahid (@RajaAbdulwahi10) December 17, 2020
کیا پاکستان اسی لئے بنایا گیا تھا کیا اسی لیے مسلمانوں نے اپنے سر کٹوائے تھے گھر بار لٹائے تھے
بیت المقدس مسلمانوں کا ہے جسے حضرت عمرؓ نے فتح کیا جسے صلاح الدین ایوبیؒ نے فتح کیا اب پاکستان کی باری ہے...