امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور چار عرب ممالک کے درمیان معاہدے کروانے اور تعلقات معمول پر لانے میں اہم کردار ادا کرنے پر کئی اعلیٰ مشیروں کو نیشنل سکیورٹی ایوارڈ سے نوازا ہے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے بدھ کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو، وزیر خزانہ سٹیون منچن، قومی سلامی کے مشیر رابرٹ اوبرائن، سینیئر مشیر جیرڈ کشنر، مشرق وسطیٰ کے لیے نمائندے ایوی برکوٹز، اسرائیل کے لیے امریکی سفیر ڈیوڈ فرائڈمین اور متحدہ عرب امارات کے لیے امریکی سفیر جان رکولٹا کو نیشنل سکیورٹی میڈل دیے گئے۔
وائٹ ہاؤس سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ان افراد کی کوششوں کے باعث یہ خطہ کبھی بھی پہلے جیسا نہیں رہے گا اور آخر کار یہ ماضی کے تنازعات سے آگے بڑھ گیا ہے۔‘
امریکی صدر کی جانب سے نیشنل سکیورٹی میڈل دینے کی تاریخ 1953 تک جاتی ہے جب ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت قومی سکیورٹی کے معاملات میں بڑی خدمات سر انجام دینے والوں کو یہ اعزاز دینے کی منظوری دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ گذشتہ چار ماہ کے دوران اسرائیل اور متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے درمیان معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ امریکہ ان معاہدوں کو ’ابراہم معاہدے‘ کہتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سینیئر امریکی عہدیدار صدر ٹرمپ کے 20 جنوری کو سبکدوش ہونے سے پہلے کم سے کم ایک اور معاہدے کے لیے پرامید ہیں۔
دوسری جانب ایک اسرائیلی وزیر نے بھی پانچویں اسلامی ملک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے بدھ کو ’ینیٹ ٹی وی‘ کو بتایا تھا کہ تل ابیب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت اقتدار کے آخری ایام میں پانچویں اسلامی ملک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
مراکش نے تعلقات میں بہتری لانے کے لیے منگل کو ہی اسرائیلی اور امریکی وفد میزبانی کی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے رواں سال اسرائیل کے متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔