سندھ پولیس کے سپیشل سکیورٹی یونٹ نے سکیٹنگ کے ماہر مرد اور خواتین پولیس اہلکاروں کو سٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے جلد سڑکوں پر لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک کا جام ہونا معمول کی بات ہے، گاڑیوں کی لمبی قطاروں میں پھنسے شہریوں کو ایسے میں نقدی اور قیمتی چیزوں سے ہاتھ دھونا پڑ جاتا ہے۔ اب ایسی صورت حال پر قابو پانے کے لیے سکیٹنگ کرتے کمانڈوز تیار کر لیے گئے ہیں جو سٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کے لیے مددگار ہوسکیں گے۔
ایس ایس یو کے یہ کمانڈوز سکیٹنگ کرتے ہوئے اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور تنگ راستوں سے بھاگتے ہوئے جرائم میں ملوث افراد کو پکٹر سکتے ہیں۔
سکیٹنگ فورس کے پائلٹ پروجیکٹ میں 20 اہلکاورں کو تربیت دی جا رہی ہے جن میں دس خواتین شامل ہیں۔
ڈپٹی انسپیکٹر جنرل آف پولیس سکیورٹی مقصود احمد میمن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دنیا بھر میں سکیٹنگ فورسز موجود ہیں، پاکستان میں بھی سکیٹنگ کمانڈوز وقت کی ضرورت ہیں، خصوصاً کراچی جیسے دیگر بڑے شہروں میں پولیس اہلکاروں کو سکیٹنگ کرنے کی تربیت دینا خوش آئند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس کے ایک محکمے کے جوانوں کو ہارس رائڈنگ کی تربیت دی گئی ہے، کچھ جوان موٹر سائیکل پر پیٹرولنگ کرتے ہیں، اسی طرح سکیٹس پہن کر چلنا، بھاگنا بھی پولیس کے جوانوں کو آنا چاہیے۔
مقصود میمن کا کہنا تھا کہ جرم کرنے والے جدید انداز میں کارروائیاں کر رہے ہیں، انہیں پکڑنے والوں کا بھی سمارٹ ہونا وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سکیٹنگ فورس کو پہلے مرحلے میں شاپنگ مالز اور ساحل پر سائیکلنگ ٹریک پر رکھا جائے گا اور آغاز میں سکیٹنگ سیکھنے والے جوان دیگر کمانڈوز کو بھی تربیت دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سکیٹنگ فورس کے ساتھ پولیس موبائلز اور موٹر سائیکل سکاؤٹس کا سپورٹ بھی ہوگا۔ فوری طور پر ایکشن سکیٹنگ کمانڈوز لیں گے اور پھر دیگر پولیس اہلکاورں کی مدد سے کارروائی مکمل کی جائے گی۔
گلشن اقبال میں حسن سکوائر پر سندھ پولیس کے سپیشل سکیورٹی یونٹ میں کمانڈوز کو تربیت دینے والے اہلکار مدثر بین الاقوامی سطح پر سکیٹنگ کرتے رہے ہیں۔ بنگلہ دیش، دبئی اور دیگر ممالک میں سکیٹنگ کے ہونے والے مقابلوں میں کامیابیاں بھی سمیٹ چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اب وہ ایس ایس یو کمانڈو ہیں اور دیگر جوانوں کو ٹریننگ کروا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہ کمانڈوز کراچی کی بے ہنگم ٹریفک میں جرائم پیشہ افراد کا مقابلہ کرنے کے قابل ہیں۔
سکیٹنگ فورس میں شامل سیدہ ایمن کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ ایس ایس یو سکیٹنگ فورس کا حصہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے انہیں لگا کہ وہ سکیٹنگ نہیں کر پائیں گیں لیکن اب وہ خود کو اس قابل سمجھتی ہیں کہ وہ سائیکل کی رفتار سے تیز سکیٹنگ کر سکتی ہیں۔
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کے مطابق گذشتہ سال 2020 میں سٹریٹ کرائمز کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جبکہ دیگر جرائم کی تعداد میں کمی دیکھی گئی ہے۔