پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے شعلہ بیان بھارتی ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی کو بالاکوٹ حملے کی بظاہر پیشگی اطلاع پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’جنگ پر اکسانے کے لیے مشہور بھارتی صحافی کی جانب سے حال ہی میں کیے گئے انکشافات سے مودی حکومت اور بھارتی میڈیا کا مذموم گٹھ جوڑ ظاہر ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ اس سے ’انتخابات جیتنے کی ایک خطرناک فوجی مہم جوئی شروع ہوگئی, جس کے دوران پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے نتائج مکمل طور پر نظر انداز کر دیے گئے۔‘
اس کا جواب دیتے ہوئے ارنب گوسوامی نے اپنے ٹی وی چینل پر کہا کہ ’پاکستانی حکومت کی رپبلک کے خلاف سازش سامنے آ گئی ہے۔ عمران خان رپبلک ٹی وی اور میرے خلاف بیانات دیتے رہے ہیں اور انہوں نے پاکستانی وزارتِ خارجہ کو بھی ایسا ہی کرنے کے لیے کہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہمیں کچھ حقائق کو واضح کرنا چاہیے۔ انڈیا کی جانب سے پاکستان کو نشانہ بنانا بھارت سرکار کی اعلانیہ پالیسی تھی۔ کسی بھی قوم پرست کے ذہن میں کوئی شک و شبہ نہیں تھا کہ ہم جواب دیں گے، اور عین وہی ہوا اور ہمیں اس پر فخر ہے۔‘
گوسوامی نے مزید کہا کہ ’بالاکوٹ میں کوئی چیز فالز فلیگ نہیں تھی۔‘
In 2019, I spoke at UNGA on how India’s fascist Modi govt used the Balakot crisis for domestic electoral gains. Latest revelations from communication of an Indian journalist, known for his warmongering, reveal the unholy nexus between the Modi govt & Indian media
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 18, 2021
پاکستانی وزیراعظم اور بھارتی صحافی کے درمیان لفظی جنگ کے بعد ٹوئٹر پر خاصی سرگرمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ کچھ لوگ گوسوامی کو ’سپر ہیرو‘ قرار دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ عمران خان نے ٹویٹ میں ذکر کرکے گوسوامی کو بین الاقوامی شخصیت بنا دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب بہت سے صارفین گوسوامی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ عمران خان کو جواب دینے کی بجائے اپنی وٹس ایپ چیٹ کے بارے میں وضاحت دیں۔
سکائی واکر نامی ایک صارف نے لکھا: ’تو کیا عمران خان کو پروموٹ کرنے کے لیے ممبئی مافیا نے ارنب گوسوامی کی نجی چیٹ عوام کے سامنے افشا کر دیں۔‘
گوسوامی نے قومی سلامتی کی خلاف ورزی کی ہے: شیو سینا
دائیں بازو کی کٹر قوم پرست جماعت شیو سینا نے بھی گوسوامی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان کی چیٹ بھارت کی قومی سلامتی کی خلاف ورزی ہے۔
اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق شیو سینا کے رہنما سنجے راوت نے کہا: ’بعض اوقات اس قسم کے فوجی راز اعلیٰ حکام تک کو معلوم نہیں ہوتے۔ اگر کسی جوان کے پاس ایسی دستاویزات یا راز ہوں تو اس کا کورٹ مارشل کیا جاتا ہے۔ یہاں گوسوامی کو پتہ تھا کہ بالاکوٹ پر حملہ ہو گا۔ اس کا مطلب ہے کہ یہاں قومی سلامتی کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔‘
ارنب گوسوامی کون ہیں؟
ارنب گوسوامی بھارتی ٹیلی ویژن چینل رپبلک ٹی وی کے مالک اور مقبول ٹی وی شو کے شعلہ بیان اینکر ہیں جو اکثر چیخ چیخ کر اپنے مخالفین کو خاموش کروانے کی شہرت رکھتے ہیں۔
ان پر الزام لگتا رہا ہے کہ وہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیراعظم نریندر مودی کی مبینہ ہندوتوا پالیسیوں کے کٹر حامی ہیں اور اس کے مخالفین کو اپنے پروگراموں میں بلوا کر انہیں نیچا دکھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
- مارچ 2020 میں گوسوامی نے تبلیغی جماعت پر الزام لگایا کہ وہ ’جان بوجھ کر‘ ’میرے ملک‘ میں کرونا وائرس پھیلا رہی ہے۔ انہوں نے وزیرِ اعظم نریندر مودی سے اپیل کی تھی کہ اس جماعت کے سربراہوں کو گرفتار کر لیا جائے۔
- 2014 میں کانگریس پارٹی کے رہنما اور دانشور ششی تھرور نے گوسوامی کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کر دیا۔ گوسوامی نے اپنے شو میں ششی تھرور پر ان کی بیوی کے قتل کا الزام لگایا تھا۔
- اگست 2015 میں سوشل میڈیا پر گوسوامی کے خلاف ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوا کیوں کہ انہوں نے کیرالہ کے رہنے والوں کو مبینہ طور پر ’بےشرم‘ کہا تھا۔
- 2020 میں ممبئی کی پولیس نے گوسوامی کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی، جس میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے مسلمانوں کے خلاف منافرت پھیلائی ہے۔ گوسوامی نے اپنے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ ممبئی کے علاقے باندرہ میں ہونے والے مظاہروں کی سازش ایک مسجد میں تیار کی جاتی ہے۔
- گوسوامی پر تازہ ترین مقدمہ بھارتی چینلوں کی ریٹنگ کرنے والے سسٹم کو اپنے حق میں کرنے کے لیے رشوت دینے کا الزام میں چلایا جا رہا ہے۔ اسی مقدمے کی تفتیش کے دوران ان کی وٹس ایپ چیٹ کا ریکارڈ سامنے آیا جس سے پتہ چلا کہ بظاہر انہیں بالاکوٹ پر حملے کی پیشگی خبر تھی۔