قطر نے خلیجی ممالک کو ایران کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی صلاح دی ہے۔
’بلوم برگ ٹی وی‘ پر منگل کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ ’ہم اس بارے میں پرامید ہیں۔‘
شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی اس سے پہلے بھی ایران کے ساتھ بات چیت کرنے کے حوالے سے بیان دے چکے ہیں۔
انٹرویو میں انہوں نے کہا: ’خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے دوسرے ممالک بھی یہ خواہش رکھتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
قطر کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کچھ ہفتے قبل ہی جی سی سی کے رکن ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر نے تین سال سے زائد عرصے کے بعد قطر سے تعلقات بحال کیے۔ ان ممالک نے 2017 میں قطر کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
قطر کا بیان نو منتخب صدر جو بائیڈن کی آنے والی امریکی انتظامیہ کے لیے ایک اشارہ ہو سکتا ہے۔ بائیڈن بدھ کو حلف اٹھائیں گے۔
موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے اور 2018 میں وہ امریکہ کو ایران کے ساتھ طے پانے والے تاریخی جوہری معاہدے سے بھی نکال چکے ہیں۔
قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدلرحمن الثانی نے انٹرویو میں مزید کہا: ’اگر سٹیک ہولڈرز کی جانب سے کہا گیا تو قطر مذاکرات میں مدد کرے گا۔‘