ایئرپورٹ پر فیس دینے کی بجائے 30 کلو مالٹے کھانے والے مسافر

چین میں چار مسافر ایک ایئرپورٹ پر 30 کلو مالٹے کھانے کے بعد شدید السر کا شکار ہوگئے۔

ان افراد کو کہا گیا تھا کہ وہ ان پھلوں کو لے جانے کے لیے اضافی سامان کی فیس ادا کریں (فائل تصویر: پکسابے)

ہر کسی نے شاید زندگی میں کسی نہ کسی وقت میں ایسا ہی کچھ کیا ہوگا کہ جب انہیں بتایا گیا ہو کہ وہ سفر وغیرہ کے دوران کھانے پینے کی کوئی چیز ساتھ نہیں لے جاسکتے تو انہوں نے وہ مشروب اسی وقت پی لیا یا کھانے کی چیز کا اسی وقت صفایا کرلیا۔

تاہم چین میں چار افراد اس حرکت کو انتہائی حد تک لے گئے اور اب پچھتا رہے ہیں۔

یہ چاروں افراد ایک ایئرپورٹ پر 30 کلو مالٹے کھانے کے بعد شدید السر کا شکار ہوگئے۔ ان افراد کو کہا گیا تھا کہ وہ ان پھلوں کو لے جانے کے لیے اضافی سامان کی فیس ادا کریں۔

تاہم ان افراد نے صوبہ یونان کے کنمنگ چانگشوئی بین الاقوامی ایئرپورٹ پر اضافی ادائیگی سے انکار کردیا اور اس کی بجائے مالٹوں کو کھا لینے کا انتخاب کیا۔

چینی اخبار گلوبل ٹائمز کے مطابق ان افراد نے یہ فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ 300 یوآن کی فیس کی رقم، 50 یوان کی اس رقم سے چھ گنا زیادہ تھی، جس میں انہوں نے یہ پھل خریدے تھے۔

20 جنوری کو پیش آنے والا یہ واقعہ رواں ہفتے چین میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔

ان افراد میں سے ایک نے بتایا: ’ہم وہاں کھڑے ہوئے اور سارے مالٹے کھالیے۔ اس تمام عمل میں ہمیں 20 سے 30 منٹ لگے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’اب ہم کبھی بھی مالٹے نہیں کھانا چاہتے۔‘

واضح رہے کہ یہ وہ واحد مسافر نہیں ہیں، جنہوں نے سامان کی زائد فیس سے بچنے کے لیے اس قسم کی حرکت کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

2018 میں آرٹسٹ اور ڈیزائنر ریان کارنی ولیمز نے آئس لینڈ کے  شہر کیفلاوک سے برٹش ایئرویز کی پرواز میں آٹھ پتلونوں اور 10 شرٹس پہن کر سوار ہونے کی کوشش کی، تاہم انہیں بورڈنگ پاس دینے سے انکار کردیا گیا۔

2015 میں بوائے بینڈ کے ایک رکن 45 پاؤنڈز پر مشتمل اضافی سامان کی فیس سے بچنے کے لیے لندن سے گلاسگو جانے والی ایک ایزی جیٹ کی فلائٹ میں اپنے تمام کپڑے پہن کر سوار ہوئے۔

سکاٹش بینڈ ریوائنڈ کے جیمز میک ایلوار دوران فلائٹ اس وقت بے ہوش ہوگئے، جب انہوں نے چھ ٹی شرٹس، چار جمپرز، تین جینز، دو جوگنگ ٹراؤزرز، ایک جیکٹ اور دو ٹوپیاں پہن رکھی تھیں۔

اس وقت 19 سالہ نوجوان نے کہا تھا: ’چلنا ناممکن تھا، میں بمشکل ہوائی جہاز پر سوار ہوسکا تھا۔ میں اپنی نشست پر پہنچتے ہی ان سب کو اتارنا چاہتا تھا، لیکن مجھے بتایا گیا کہ جب تک ہم فضا میں نہ ہوں، مجھے انتظار کرنا ہوگا۔‘

تاہم ان کی طبیعت خراب ہوگئی اور باہر نکلنے سے پہلے ہی وہ شدید بیمار ہوگئے، جس پر جہاز میں سوار ایک پیرامیڈک انہیں طبی امداد دے کر بحالی کی پوزیشن میں لائے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا