روس میں ایک شخص یوٹیوب پر لائیو سٹریمنگ کے دوران ڈیڑھ لیٹر ووڈکا پینے کے بعد ہلاک ہوگئے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ’گرینڈ فادر‘ کے نام سے مشہور 60 سالہ یوری دوشیچکن کی ڈیڑھ لیٹر ووڈکا پینے کے بعد یوٹیوب پر لائیو سٹریمنگ کے دوران موت واقع ہو گئی۔ انہیں مبینہ طور پر ایک یوٹیوبر نے لائیو سٹریمنگ کے دوران شراب پینے یا ہاٹ ساس پینے کے بدلے رقم کی پیش کش کی تھی۔
روسی نیوز ویب سائٹ ’ریڈوکا‘ کے مطابق تقریباً ڈیڑھ لیٹر ووڈکا پینے کے بعد ان کی موت واقع ہو گئی تھی جبکہ لائیو سٹریمنگ کے دوران ان کی لاش کی ریکارڈنگ جاری رہی جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی دیکھی جا سکتی تھی۔ رپورٹ کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جو گذشتہ جمعرات کو مغربی روس کے شہر سمولنسک میں پیش آیا تھا۔
دوشیچکن کی موت کی وجہ کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوسکی ہے۔
اسے سوشل میڈیا پر ’تھریش سٹریمز‘ کے تشویشناک ٹرینڈ کے حوالے سے تازہ ترین واقعہ سمجھا جا رہا ہے جس میں لائیو سٹریمنگ کے دوران لوگوں کو رقم کے بدلے مختلف سٹنٹ، جس میں اکثر توہین آمیز کام بھی شامل ہوتے ہیں، انجام دینے کو کہا جاتا ہے۔
فیڈریشن کونسل کے انفارمیشن پالیسی کمیشن کے صدر اور روسی سینیٹر الیکسی پشکوف نے پُرتشدد لائیو سٹریم نشریات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹوئٹر پر اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کونسل کا اجلاس 11 فروری کو ہو رہا ہے جس میں ’تھریش سٹریمنگ‘ کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے قانون سازی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
واقعے کے دن انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا: ’ایک بے گھر شخص سمولنسک میں ایک تھریش سٹریم سیشن کے دوران ہلاک ہو گیا۔ ان کے ساتھ برا برتاؤ کیا گیا اور مارا پیٹا گیا لیکن انٹرنیٹ پر ہونے والے اس تماشے کے لیے بلاگر کو رقم ادا کی گئی۔‘
انہوں نے ایک اور پوسٹ میں مزید کہا: ’کیا کسی دوسرے کو یہ سمجھانا ضروری ہے کہ قانونی طور پر تھریش سٹریم اور اس بڑھتے ہوئے رجحان پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ سب ہم پر عیاں ہے۔ 11 فروری کو فیڈریشن کونسل قانون سازی کے سلسلے میں کام کرنے والے گروپس کے ایک اجلاس کی میزبانی کرے گی جس میں (تھریش) سٹریمز پر پابندی کے لیے غور کیا جائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس پر اب ہم سینیٹرز اور ماہرین کی رائے حاصل کر رہے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’11 فروری کو ہم قانون سازی میں ضروری ترامیم کو شامل کرنے کے لیے مخصوص تجاویز پیش کرنا چاہتے ہیں۔ اور یہ کہ تھریش سٹریمز کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔‘
© The Independent