صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹ انتخابات 2021 اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کےلیے آرڈیننس جاری کردیا ہے، تاہم اسے سپریم کورٹ میں زیر سماعت صدارتی ریفرنس کے فیصلے سے مشروط کیا گیا ہے۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں تصدیق کی کہ الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 ہفتے کی شام کو جاری کر دیا گیا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں اس حوالے سے دائر صدارتی ریفرنس پر عدالت عظمیٰ کی رائے سے مشروط کیا گیا ہے۔
اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ صدر مملکت نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 پر دستخط کر دیے ہیں، جس میں الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 81 ، 122 اور 185 میں ترامیم شامل کی گئی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں زیر سماعت ریفرنس سے مشروط رکھا گیا ہے۔ آرڈیننس کے مطابق سپریم کورٹ سے اگر سینیٹ الیکشن آئین کی شق 226 کے مطابق رائے ہوئی تو خفیہ ووٹنگ ہوگی اور اگر سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن کو الیکشن ایکٹ کے تحت قرار دیا تو اوپن ووٹنگ ہوگی۔
اس آرڈیننس کا اطلاق ملک بھر کے لیے ہوگا، جس کے مطابق اوپن ووٹنگ کی صورت میں سیاسی جماعت کا سربراہ یا نمائندہ ووٹ دیکھنے کی درخواست کرسکے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سینیٹ انتخابات کو شو آف ہینڈ کے ذریعے کروانے پر سپریم کورٹ سے رائے لینےکے لیے صدارتی ریفرنس دائر کر رکھا ہے، جو زیر سماعت ہے۔
حکومت نے چند روز قبل قومی اسمبلی میں سینیٹ انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے کروانے کے لیےقرار داد بھی پیش کی تھی جس کی حزب اختلاف نے بھرپور مخالفت کی تھی۔