دنیا کی دوسرے معمر ترین شخص کا خطاب رکھنے والی فرانسیسی نن لوسیل راندون کرونا (کورونا) وائرس سے بیمار ہونے کے بعد اسے شکست دینے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔
دو عالمی جنگوں اور 1918 کی ہسپانوی فلو کی وبا دیکھنے والی سسٹر آندرے کے لقب سے مشہور لوسیل راندون گذشتہ ماہ کووڈ 19 کا شکار ہوئیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وہ آج (11 فروری کو) اپنی 117ویں سالگرہ منائیں گی جس موقعے پر ان کے لیے خاص دعوت کا اہتمام ہوگا جس میں ان کو پسندیدہ میٹھا، بیکڈ الاسکا، شامل ہوگا۔
11 فروری 1904 میں پیدا ہونے والی سسٹر آندرے کا کہنا ہے کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ انہیں کرونا وائرس لگ گیا ہے۔ فرانس کے جنوب مشرقی شہر ٹولون میں واقع ان کے ریٹائرمنٹ ہوم میں 81 افراد وائرس سے بیمار ہوئے جن میں سے 10 چلے بسے۔
اپنی سالگرہ کے دن سے قبل اے ایف پی سے گفتگو میں انہوں نے کہاـ ’مجھے کہا گیا کہ مجھے یہ وائرس ہے، یہ سچ ہے کہ میں بہت تھکن محسوس کر رہی تھی مگر مجھے اندازہ نہیں تھا۔‘
ان کے نرسنگ ہوم کے ترجمان ڈیوڈ تاویلا نے کہا کہ سسٹر آندرے اپنی ویل چیئر اور کمرے میں اور بغیر کسی مہمان کے اکلیے رہنے پر مجبور تھیں مگر نرسنگ ہوم میں وائرس پھیلنے کے بعد ان کی سالگرہ کی دعوت سب کے لیے خوشی کا موقع ہے۔
سسٹر آندرے نے کہا کہ وہ سالگرہ کے دن کچھ خاص کرنے کا ارادہ نہیں رکھتیں مگر ترسنگ ہوم ایک دعوت کر رہا ہے۔
اس موقعے پر یہاں خصوصی دعا ہوگئی جس میں ایک درجن تک ننز شامل ہوں گی اور پھر ڈنر، میٹھا اور پھر وائن۔ ان کا پسندیدہ کھانا لوبسٹر ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دنیا میں 110 سال سے زائد العمر افراد کی تفصیلات کی تصدیق کرنے والے ادارے جرونٹولوجی ریسرچ گروپ، کے مطابق سسٹر آندرے دنیا کی دوسری معمر ترین شخصیت ہیں۔ ان سے بڑی جاپان کی کین تاناکا ہیں جو 118 سال کی ہیں۔
نوجوانوں کے لیے سسٹر آندرے کا کیا پیغام ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا: ’دلیر ہوں اور شفقت دکھائیں۔‘
فرانسیسی میڈیا کے مطابق سسٹر آندرے کے کرونا سے متاثر ہونے کی تصدیق جنوری کے وسط میں ہوئی تھی اور تین ہفتوں بعد وہ صحت یاب ہو چکی ہیں۔
’ٹائم‘ میگزین کے مطابق سسٹر آندرے نابینا ہیں اور وہ ویل چیئر استعمال کرتی ہیں، تاہم اپنے کرونا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد بھی وہ پریشان نہیں ہوئیں۔
کیئر ہوم کے ترجمان کا کہنا تھا: ’وہ مجھ سے اپنی صحت کے بارے میں نہیں بلکہ اپنی عادات کے بارے میں پوچھتی ہیں۔ مثال کے طور پر وہ جاننا چاہتی تھیں کہ اس سے ان کے کھانے یا سونے کے اوقات تبدیل ہوں گے۔ وہ اس بیماری سے خوف زدہ نہیں تھیں لیکن وہ کیئر ہوم کے دوسرے رہائشیوں کے لیے فکر مند تھیں۔‘
ڈاکٹر کی اس تصدیق کے بعد کہ سسٹر آندرے اب مزید کرونا سے متاثر نہیں ہیں، انہیں مذہبی عبادات میں شمولیت کی اجازت دے دی گئی ہے۔
’بزنس ٹوڈے‘ کے مطابق سسٹر آندریے سے قبل سپین کی 113 سالہ ماریہ برانیاس بھی کرونا سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب ہو چکی ہیں۔