پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کے انتخابات قریب آتے ہی ووٹوں کی خریدو فروخت سے متعلق مختلف ویڈیوز منظر عام پر آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل پی ٹی آئی اراکین کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی اور اب الیکشن سے ایک دن قبل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے متفقہ سینیٹ امیدوار یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو کے چرچے ہیں، جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن محمد الطاف نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ’علی حیدر گیلانی کی میڈیا پر سینیٹ الیکشن کے حوالے سے چلنے والی ویڈیو حاصل کرلی ہے اور معاملے کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔ اس معاملے کی میرٹ پر تحقیق کی جائے گی اور اس کے بعد کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔‘
منگل کی شام علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں حکومتی رہنماؤں کے مطابق وہ مبینہ طور پر حکومتی ایم این اے کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔ تاہم علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ ’وہ ایک سینیٹ امیدوار کے بیٹے ہیں اور ووٹ مانگنا ان کا حق ہے۔‘
ویڈیو کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے علی حیدر گیلانی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’منظرعام پرآنے والی ویڈیو میری ہے اور اس میں میرے دوست مجھ سے سینیٹ الیکشن پر بات کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہم نے کبھی ووٹوں کی خرید و فروخت میں حصہ نہیں ڈالا۔ ہم نے ہمیشہ ووٹ مانگا، لوگوں کو عزت دی اور آئندہ بھی ووٹ مانگیں گے۔‘
PTI says Ali Haider Gillani’s video is enough to disqualify Yousaf Raza Gillani. Ali Haider confirms he is in the video, explaining to a PTI MNA how to “waste a vote”. He says he is canvassing for votes and he has done nothing illegal like give a bribe. pic.twitter.com/Hyzo1TrJFM
— Amber Rahim Shamsi (@AmberRShamsi) March 2, 2021
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ووٹ خریدتے ہوئے ویڈیو سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن کو ایکشن لینا چاہیے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یوسف رضا گیلانی کے پاس الیکشن لڑنے کا اب کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ انہیں فوری طور پر انتخاب سے الگ ہو جانا چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن نے دولت سے اراکین کے ووٹ خریدنے کی منڈی لگا رکھی ہے۔ ایک طرف سندھ میں پی ٹی آئی اراکین کو دباؤ میں لاکر ووٹ لینے کی کوشش ہو رہی ہے، دوسری جانب پنجاب میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے حکومتی اراکین کو خرید کر ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔‘
اسد عمر نے مزید کہا کہ ’کروڑوں کی بولیاں لگ رہی ہیں اسمبلی فلور پر دھینگا مشتی ہو رہی ہے اور یہ سب جمہوریت کے نام پر ہو رہا ہے۔‘
دوسری جانب پی ڈی ایم میں شامل جماعت مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر یہ ویڈیو ٹھیک ہے تو یہ کوئی اچھا اقدام نہیں تاہم سینیٹ انتخابات سے متعلق ویڈیوز پی ٹی آئی سے منسلک ہیں اور حکومتی جماعت ضمنی الیکشن ہوں یا سینیٹ انتخاب، انہیں شکست کے خوف سے متنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘
’الیکشن کمیشن میں عملہ نہ ہونے کا دعویٰ بے بنیاد‘
علی حیدر گیلانی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ شکایت کرنے الیکشن کمیشن گئے تھے، لیکن وہاں کوئی افسر یا عملہ موجود نہیں تھا، تاہم الیکشن کمیشن نے اس دعوے کو ’بے بنیاد‘ قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ’الیکشن کمیشن میں کنٹرول روم قائم ہے اور کسی کی عدم موجودگی سے متعلق فواد چوہدری کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔‘
مزید کہا گیا: ’الیکشن کمیشن کی آر اینڈ آئی برانچ کھلی ہے اور متعلقہ افسران موجود ہیں جبکہ سینیٹ انتخابات سے متعلق مانیٹرنگ اور کنٹرول روم 24 گھنٹے کے لیے کام کر رہا ہے۔‘