چین نے کمیونسٹ پارٹی کی 100 ویں سالگرہ سے قبل ایک موبائل ایپلی کیشن متعارف کروائی ہے، جس کے ذریعے شہری حکمران جماعت اور ملکی تاریخ کے خلاف ہونے والے آن لائن تبصروں کے بارے میں اطلاع دے سکیں گے۔
سائبر سپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے سی) کے ذیلی ادارے نے ایک نوٹس میں کہا ہے کہ نئے پروگرام کی بدولت انٹرنیٹ صارفین ان لوگوں کے بارے میں اطلاع دے سکیں گے، جو آن لائن ’غلط فہمی کی بنیاد پر قائم کی گئی رائے‘ پھیلاتے ہیں تا کہ ’اچھی رائے عامہ کی فضا‘ تیار کی جا سکے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ موبائل فون ایپ کے ذریعے جن جرائم کی اطلاع دی جا سکے گی، ان میں کمیونسٹ پارٹی کی تاریخ کو’توڑنا مروڑنا‘ یا اس کے رہنماؤں اور پالیسیوں کے خلاف کسی قسم کے تبصرے، قومی ہیروز کو بدنام کرنا اور ’جدید سوشلسٹ کلچر کے شاندار ہونے سے انکار‘ شامل ہے۔
’کچھ عرصے سے بعض لوگوں نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے تاریخ سے انکار کرتے ہوئے آن لائن جعلی بیانات پھیلائے۔ کمیونسٹ پارٹی، قومی اور فوجی تاریخ کو بدنیتی کی بنیاد پر توڑا مروڑا، ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور انکار کیا تاکہ لوگوں کی سوچ کو الجھایا جا سکے۔ ہمیں امید ہے کہ زیادہ تر انٹرنیٹ صارفین معاشرے کی رہنمائی کے لیے فعال کردار ادا کریں گے اور نقصان دہ معلومات کے بارے میں گرمجوشی کے ساتھ بتائیں گے۔‘
چین میں ’تاریخ سے انکار‘ کا محاورہ اکثر ملکی تاریخ پر اٹھنے والے ان سوالات اور شکوک کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جس تاریخ کا کمیونسٹ پارٹی پروپیگنڈا کرتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سی اے سی کے نوٹس میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ جن افراد کو مجرم پایا گیا، انہیں کیا سزا دی جائے گی۔ تاہم چین میں لوگ ایسا مواد آن لائن پوسٹ کرنے پر پہلے ہی قید اور دوسری قانونی سزاؤں کا سامنا کرچکے ہیں جس میں کمیونسٹ پارٹی کی قیات، پالیسیوں اور ماضی کے واقعات پر تنقید کی گئی یا ان پر سوالات اٹھائے گئے۔
چین میں انٹرنیٹ کو دنیا میں سب سے زیادہ سختی کے ساتھ سینسر کیا جاتا ہے اور زیادہ تر غیرملکی سوشل میڈیا ویب سائٹس، سرچ انجن اور خبروں کے اداروں پر پاپندی ہے۔ ملک کے اپنے آن لائن پلیٹ فارمز کی سخت نگرانی کی جاتی ہے، جنہیں بڑے مواقعوں اور تاریخی واقعات کی سالگرہ سے پہلے آن لائن نگرانی کا عمل سخت بنا دیا جاتا ہے، ان میں سیاسی اجلاس اور کھیل بہت عام ہیں۔
اس سے پہلے اس سال چین نے ’قومی ہیروز اور شہیدوں کی تاریخ کی توہین، ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے یا خلاف ورزی‘ کے خلاف قانون میں ترامیم بھی کی تھیں اور ان جرائم کے ارتکاب پر تین سال تک قید کی سزا مقرر کر دی تھی۔
© The Independent