بھارت میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تین لاکھ چودہ ہزار سے زیادہ کرونا کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو دنیا میں ایک دن کے دوران سب سے زیادہ کیسز کا نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل جنوری میں امریکہ میں ایک روز کے دوران سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے تھے۔
اس کے علاوہ بھارت میں جمعرات کرونا کی وبا کے حوالے سے اب تک کا سب سے مہلک دن بھی رہا ہے جہاں اس وائرس سے دو ہزار 104 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
بھارت میں کرونا کی بدتر صورت حال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حال ہی میں یہ ملک برازیل کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن چکا ہے۔ جنوری میں جب صورت حال معمول پر آ رہی تھی اس کے بعد وبا کی تباہ کن دوسری لہر نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر نئی دہلی میں صورت حال اتنی سنگین ہو گئی ہے کہ ہسپتالوں میں بستر اور آکسیجن کی قلت پیدا ہو گئی ہے جب کہ ملک کی سب سے بڑی ریاستوں مہاراشٹر اور اتر پردیش میں بھی صورتحال قابو سے باہر ہے جہاں ایک روز میں بالترتیب 67،468 اور 33،214 نئے انفیکشنز سامنے آئے ہیں۔
ماہرین نے دوسری لہر کے لیے زیادہ تیزی سے پھیلنے والے وائرس کی نئی قسم اور حفاظتی اقدامات اور بڑے پیمانے پر سیاسی اور مذہبی اجتماعات کی اجازت دینے کے فیصلے کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
15 اپریل سے ملک میں اب روزانہ دو لاکھ سے زیادہ کیسز دیکھنے میں آرہے ہیں جس سے اب بھارت میں تصدیق شدہ کیسز کی مجموعی تعداد 15.9 ملین سے زیادہ ہو گئی ہے جب کہ یہ مہلک وائرس اب تک 184000 سے زیادہ بھارتیوں کی موت کا باعث بن چکا ہے۔
اس دوران آکسیجن کی قلت سے پیدا ہونے والا بے مثال بحران اب ایک المیے میں تبدیل ہو رہا ہے۔ حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ دہلی کے بڑے ہسپتالوں کو آکسیجن کے ہنگامی استعمال کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل کرنا پڑی ہے۔
بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ججز نے بدھ کی سہ پہر کو مرکزی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے یہ پوچھا کہ ’مودی حکومت اتنی بھیانک حقیقت کے باوجود جاگ کیوں نہیں رہی۔‘
دہلی ہائی کورٹ نے میکس ہسپتال گروپ کی جانب سے آکسیجن کی کمی کے حوالے سے دائر کی گئی اپیل کی سماعت کے دوران کہا کہ ’حکومت زمینی حقائق سے اتنا غافل کیوں ہے؟ آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے آپ لوگوں کو کیسے مرنے دے سکتے ہیں۔‘
بدھ کو رات گئے ایک ٹویٹ میں مرکزی حکومت کے وزیر صحت ہارش وردھن نے کہا کہ حکومت نے مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور دہلی سمیت سات ریاستوں کے لیے ’آکسیجن کا کوٹہ‘ بڑھا دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ’آکسیجن کی طلب اور رسد پر 24 گھنٹے نگرانی کی جارہی ہے۔‘
بھارت میں ’ڈبل میوٹینٹ‘ قسم کے کرونا وائرس کے پھیلنے کے بعد برطانیہ نے بھارت کو ’ریڈ لسٹ‘ میں شامل کر لیا ہے جہاں ہیتھرو ایئرپورٹ نے جمعہ سے قبل بھارت اور برطانیہ کے درمیان اضافی پروازوں کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جمعے کو بھارت پر سفری پابندیاں نافذ ہوجائیں گی۔
جمعہ سے قبل برطانیہ کے مصروف ترین ہوائی اڈے نے پاسپورٹ کنٹرول پر لمبی قطاروں کے خطرے کے پیش نظر ایئر لائنز کی جانب سے دونوں ملکوں کے درمیان اضافی پروازیں چلانے کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔
بھارت میں کرونا وائرس کے انفیکشن کے طوفان کے باوجود مغربی بنگال میں ریاستی انتخابی ریلیاں اور ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو تیزی سے پھیلتی ہوئی وبا کے باوجود انتخابات کے انعقاد کی اجازت دینے اور دنیا کے سب سے بڑے مذہبی تہوار یعنی کمبھ میلے میں ہندو یاتریوں کو شرکت سے نہ روکنے پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔
جنوری کے وسط میں مہم کے آغاز کے بعد سے 132 ملین کووڈ 19 ویکسین کی خوراکیں دیے جانے کے بعد اب بھارت میں ویکسینیشن مہم بھی سست روی کا شکار ہوگئی ہے۔
سات سے 13 اپریل کے درمیان ہر روز اوسطاً 34 لاکھ بھارتیوں کو ویکسین کی خوراکیں دی گئیں تاہم یہ شرح ایک ہفتے بعد کم ہوکر روزانہ اوسطا 27 لاکھ خوراکوں تک محدود ہو گئی۔
© The Independent