خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند کے ایک گاؤں میں ہفتے کو پانی سے بھری ٹینکی گرنے سے تین بہنوں اور دو بھائیوں سمیت سات بچے جان سے چلے گئے جبکہ ایک بچہ زخمی ہو گیا۔
ریسکیو 1122 مہمند کے میڈیا کوآرڈینیٹر عبد اللہ مہمند نے بتایا کہ انبار ایک دور آفتادہ گاؤں ہے جہاں پر یہ بچے ٹینکی کے نیچے کھیل تھے کہ اسی دوران تقریباً 12 بجے ٹینکی بچوں پر آگری۔
ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں چار سے 12 سال کے درمیان ہیں۔
مرنے والے بچوں میں تین بہنیں، جس میں ایک کی عمر آٹھ سال، دوسری کی چھ سال جبکہ تیسری بہن کی عمر چار سال تھی، اور ایک گھر کے چھ اور 12 سالہ دو بھائی بھی شامل ہیں۔
عبداللہ مہمند کے مطابق حادثے میں معمولی زخمی ہونے والے ایک بچے کو ابتدائی طبی امداد فراہم کر دی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ ٹینکی کو گاؤں والوں نے مشترکہ طور پر بلاکس سے بنایا تھا، جس میں قریب ہی موجود کنویں سے ہر وقت پانی بھرا رہتا تھا۔
’یہ گاؤں کی مشترکہ پانی کی ٹینکی تھی، جس سے گھروں کو پانی سپلائی کیا جاتا تھا۔ گاؤں کے لوگوں کا انحصار اسی ٹینکی پر تھا۔‘
عبداللہ سے جب پوچھا گیا کہ ٹینکی گرنے کی وجہ کیا ہو سکتی ہے تو انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ کہنا قبل از قت ہوگا۔