بل گیٹس اور ملینڈا گیٹس کے درمیان طلاق کے اعلان کے بعد اب اس جوڑے میں اپنی مشترکہ فاونڈیشن کے انتظامی اور گورننس ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر بدلنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ یہ فاؤنڈیشن دنیا کے سب سے بڑے خیراتی اداروں میں سے ایک ہے۔
علیحدہ ہو جانے والا یہ جوڑا، جو بل اور ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی قیادت کرتا تھا، نے اپنی طلاق کی خبر ٹوئٹر پر بریک کی تھی لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ ’اس فاؤنڈیشن کے لیے مل کر کام کریں گے۔‘
اس خیراتی ادارے کے انڈومنٹس فنڈز تقریباً 50 ارب ڈالر ہیں اور یہ دنیا بھر میں مختلف شعبوں میں سالانہ پانچ ارب ڈالر کے عطیات دیتی ہے۔ اخبار وال سٹریٹ جنرل کے مطابق اس صورت حال میں تبدیلی آ سکتی ہے کیونکہ یہ دونوں شراکت دار اب اس کے بورڈ میں باہر سے مزید ڈائریکٹرز لانا چاہتے ہیں، تاہم اخبار نے ان افراد کی نشاندہی نہیں کی۔
بل گیٹس کی سابق اہلیہ ملینڈا اس فاؤنڈیشن کی مستقبل کی فیصلہ سازی کے لیے اس کے انتظامی معاملات میں تبدیلی کا مطالبہ بھی کرتی رہی ہیں۔
گیٹس فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مارک سوز مین نے ملازمین کو آگاہ کیا ہے کہ وہ بل گیٹس اور ملینڈا فرینچ سے رابطے میں ہیں تاکہ ’فاؤنڈیشن کو طویل عرصے تک کام کرنے کے لیے مستحکم کیا جا سکے۔‘
مارک سوزمین کے مطابق: ’ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ بل اور ملینڈا نے اس فاؤنڈیشن کے حوالے سے اور اس کے مشن کے بارے میں مل کر کام کرنے کا اعادہ کیا ہے۔ یہ بات چیت ان کی مستقبل کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے اس فاؤنڈیشن کے تیسرے بڑے شراکت دار اور ارب پتی وارن بفیٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
وارن بفیٹ نے اس خیراتی فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی اور شراکت دار کے طور پر 15 سال میں اس پر 27 ارب ڈالر کی رقم خرچ کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دنیا کی امیر ترین جوڑے کے درمیان طلاق نے بل اور ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے مستقبل کے حوالے سے سوال اٹھا دیے ہیں۔ ان کی فاؤنڈیشن نے کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کے دوران ویکسین کی تیاری کے لیے ایک ارب ڈالر کی رقم عطیہ کی ہے۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب میڈیا میں بل گیٹس کے غیر ازدواجی جنسی تعلقات اور ان کے جنسی جرائم میں ملوث مجرم جیفری اپسٹین سے تعلقات کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔
اخبار بلومبرگ میں خیراتی کام کی تاریخ مرتب کرنے والی میریبل مورے سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا کہ ’بورڈ میں مزید لوگوں کا اضافہ کرنے سے اس بڑی فاؤنڈیشن کی فیصلہ سازی کا عمل جمہوری ہو جائے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ایک باہمی طور پر فائدہ مند فیصلہ ہے کیونکہ ایک جانب گیٹس فاؤنڈیشن کو بہت زیادہ جانچ پڑتال (سکروٹنی) کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب یہ بات بہتر لگتی ہے کہ کمرے میں مزید افراد کو ہونا چاہیے، خاص طور پر اس صورت میں جب صرف آپ ہی طلاق یافتہ جوڑے کے طور پر اس کے بورڈ میں موجود ہیں۔‘
© The Independent