ایک ایسی وکٹ جہاں گیند بلے پر آرہی ہو اور اوس گرنے سے گیند پر گرفت بھی کمزور ہو، اس پر جادوئی سپن بولنگ کرنا اور کسی بلے باز کو زیر کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
تاہم افغانستان کے راشد خان نے مشکل صورت حال میں بھی شاندار سپن بولنگ کا مظاہرہ کرکے پشاور زلمی کے پانچ عمدہ کھلاڑی آؤٹ کرکے لاہور قلندرز کو ایک اور جیت دلا دی۔
متحدہ عرب امارات کے شہر ابو ظہبی میں جاری پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کے دوران جمعرات کو دو میچ کھیلے گئے اور دونوں ہی سنسنی خیز انداز میں ختم ہوئے۔
پہلا میچ کراچی کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز تھا اور دوسرا پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کے درمیان۔
پشاور زلمی اور لاہور قلندرز کا میچ دن کا دوسرا میچ تھا۔ مصنوعی روشنیوں میں ہونے والا یہ میچ خلاف توقع دوسری اننگز میں بولنگ کرنے والی ٹیم قلندرز نے 10 رنز سے جیت لیا۔
پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا اعلان کیا جو توقعات کے عین مطابق تھا۔
لاہور قلندرز کا آغاز اچھا نہیں رہا۔ پاور پلے میں صرف 25 رنز بنے اور چار کھلاڑی پویلین واپس لوٹ گئے۔ آؤٹ ہونے والوں میں فخر زمان اور محمد حفیظ بھی تھے۔
ایسا لگتا تھا قلندرز آج قلیل سکور پر سمٹ جائیں گے، تاہم اس کے بعد بین ڈنک اور ٹم ڈیوڈ سکور 105 تک لے گئے لیکن تب تک 15 اوورز نکل چکے تھے۔
سنگاپور نژاد ٹم ڈیوڈ نے 64 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ انہوں نے جیمز فالکنر کے ساتھ مل کر 14 گیندوں میں 50 رنز بنا کر سکور 170 تک پہنچا دیا۔
پشاور زلمی کا جوابی آغاز بھی اچھا نہ تھا۔ کامران اکمل اور حیدر علی دوسرے ہی اوور میں فالکنر کا نشانہ بنے۔ تاہم شعیب ملک اورڈیوڈ ملر نے کچھ سہارا دیا۔
شعیب ملک عمدہ کھیلے اور میچ کو تقریباً زلمی کی جیت کے قریب لے گئے لیکن دوسری طرف سے راشد خان کی بولنگ پر مسلسل وکٹیں گر رہی تھیں۔
راشد خان نے پانچ بہترین کھلاڑیوں کو اپنی گھومتی ہوئی گیندوں سے چکمہ دے کر لاہور کو جیت کے قریب کردیا۔ راشد نے پہلی دفعہ ٹی ٹوئنٹی میں 20 رنز دے کر پانچ وکٹیں لیں۔
شعیب ملک بدقسمت رہے۔ وہ ہٹ وکٹ ہوگئے ورنہ نتیجہ بدل سکتے تھے۔ شعیب نے 73 رنز کی اننگز کھیلی۔
آخری اوور میں عمید آصف نے تین چھکے لگا کر میچ بدلنے کی کوشش کی مگر 10 رنز کے فاصلے پر زلمی کی کشتی ڈوب گئی۔
اس جیت کا سہرا راشد خان کے سر ہے جن کی بولنگ کھیلنا زلمی کے لیے بہت مشکل ہوگیا تھا۔ اس جیت کے بعد لاہور قلندرز پہلی دفعہ 10 پوائنٹس کے ساتھ لیگ میں سرفہرست ہے۔
کراچی کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز
جمعرات کے پہلے میچ میں ملتان سلطانز کی کمزور بولنگ کی باوجود بابر اعظم کی اننگز بھی کراچی کنگز کو ان کی سست رفتار بیٹنگ کے باعث شکست سے بچا نہ سکی۔
کراچی کی مضبوط بیٹنگ کے لیے ملتان کا دیا گیا ہدف 177 رنز کسی طرح مشکل نہ تھا، لیکن کراچی کے اوپنرز نے پاور پلے میں سست بیٹنگ کرکے ہدف مشکل بنا دیا۔
ملتان نے پہلے کھیلتے ہوئے 176 رنز بنائے جس میں ریلی روسو اور خوشدل شاہ کے 44 رنز کی اننگز قابل ذکر تھیں۔
کراچی کی طرف سے تھسارا پریرا نے اچھی بولنگ کی اور دو وکٹ لیے۔ باقی تمام بولرز سلطانز کو پریشان نہیں کرسکے۔
کراچی کی بیٹنگ میں منصوبہ بندی کا فقدان نظر آیا اور بابر کی 85 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز ٹیم کے کام نہ آسکی۔ ایسا لگا کہ وہ صرف اپنے سکور کے لیے کھیل رہے ہیں۔
چیڈوک نے کچھ تیزی دکھائی اور 35 رنز بنائے لیکن باقی بلے باز کچھ زیادہ نہ کرسکے، حالانکہ ملتان کی فیلڈنگ غیر معیاری تھی لیکن پھر بھی مقررہ اوورز میں 164 رنز بناسکے اور یوں 13 رنز کے فرق سے ملتان نے میدان مار لیا۔