صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جمعے کو بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن نے احتجاج کرتے صوبائی اسمبلی کے چاروں گیٹ تالے لگا کر بند کردیے جب کہ انتظامیہ کی جانب سے گیٹ کھلوانے کی کوشش کرتے ہوئے بکتر گاڑی کی ٹکر سے اسمبلی کا گیٹ توڑ دیا گیا۔
بلوچستان اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن ارکان نے اسمبلی کے چاروں گیٹ تالے لگا کر بند کردیے تھے۔
پولیس حکام نے ایم پی اے ہاسٹل کے قریب اسمبلی گیٹ کھلوانے کی کوشش کی جس پر اپوزیشن ارکان اور پولیس حکام میں تلخ کلامی ہوئی تاہم پولیس حکام اسمبلی گیٹ کا تالا کھلوانے میں ناکام رہے۔
اس دوران پولیس کی بکتر بند گاڑی نے ٹکر مارکر اسمبلی کا گیٹ توڑ دیا جس کے زد میں آکر اراکین اسمبلی بابو رحیم اور عبدالواحد صدیقی زخمی ہو گئے۔
قائد حزب اختلاف بلوچستان اسمبلی ملک سکندرکا کہنا تھا کہ ’آج ہم بلوچستان اسمبلی کے چوکیدار ہیں اور کسی کو اسمبلی کے اندر جانے نہیں دیں گے۔ حکومت بجٹ پیش کرکے دکھائے۔‘
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ایک گھنٹے سے زائد کی تاخیر ہو چکی۔
یاد رہے بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس آج سہ پہر چار بجے طلب کیا گیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج اور انتظامیہ کی جانب سے گیٹ کھلوانے کی کوششوں میں گیٹ ٹوٹنے کے بعد وزیراعلی جام کمال بلوچستان کے اسمبلی پہنچتے ہی حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔
وزیراعلی کے موقع پر پہنچتے ہی ہنگامہ آرائی میں مزید اضافہ ہو گیا لیکن وزیراعلی بلوچستان جام کمال اپنے وزرا کے جمگھٹے میں اسمبلی کی عمارت کے اندر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔ وزیراعلی کی آمد کے موقعے پر ہونے والی ہنگامہ آرائی میں عمارت کے شیشے اور گملے ٹوٹ گئے۔
دوسری جانب پولیس اپوزیشن کے احتجاج پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کر رہی ہے۔