وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے گزشتہ روز قومی اسمبلی سے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ 10 جولائی کے بعد میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ہر صورت لیے جائیں گے۔
اس اعلان کے بعد آن لائن امتحانات کے لیے بار ہا احتجاج کرنے والے طلبہ نے ایک بار پھر احتجاج کرنے کی ٹھان لی اور آل پاکستان سٹوڈنٹ محاذ نے اس کا باضابطہ اعلان بھی کر دیا۔ طلبہ نے مطالبہ رکھا کہ ’امتحانات کینسل کرکے ہمیں اگلی جماعت میں پروموٹ کیا جائے۔‘
طلبہ تنظیم نے اعلان کیا کہ احتجاج کا آغاز راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے سب سے اہم مقام فیض آباد انٹرچینج سے کیا جائے گا اور اس کا اختتام ڈی چوک پر ہو گا۔ فیض آباد انٹرچینج پر احتجاج جڑواں شہروں کی ٹریفک کو مفلوج کر کے شہریوں کو انتظار کی اذیت سے دوچار کر دیتا ہے۔ پچھلی مرتبہ طلبہ کی جانب سے اسی مقام پر احتجاج کے دوران نہ صرف گاڑیوں پر پتھر برسائے گئے تھے بلکہ توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی جس نے جڑواں شہر کے باسیوں کو نہ صرف مالی نقصان بلکہ ذہنی کوفت میں بھی مبتلا کر دیا تھا۔
آج طلبہ احتجاج کے لئے نکلے تو پولیس نے حالات قابو سے باہر ہونے سے قبل ہی انہیں منتشر کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے اور کئی طلبہ کو گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد طلبہ نے حکومت، انتظامیہ اور خاص طور پر وزیر تعلیم شفقت محمود کے خلاف ٹوئٹر پر اپنی بھڑاس نکالی اور 24 جون فیض آباد احتجاج ٹرینڈ کرنے لگا۔ اب تک اس ٹرینڈ پر ایک لاکھ 27 ہزار ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔
#مرد_مجاہد_عمران_خان How could you arrest these students who are raising their voices to get their demands accepted??? Peaceful protest is the right of every citizen of Pakistan.
— H A M M A D (@HAMMAD23830454) June 24, 2021
"ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے" #24junefaizabadprotest #CancelExamsSaveLives pic.twitter.com/q6gtRkyRZN
ایک صارف نے تحریر کیا کہ ’آپ کیسے ان طالب علموں کو گرفتار کر سکتے ہیں جو اپنے حق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں؟ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے۔ ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔‘
Protest Update...
— Muhammad Zakirya Rabbani۔۔ دل دل پاکستان (@ZakiryaRabbani) June 24, 2021
Inshallah Darna da k rhag ga jb tk Student ko riha nahi kiya jaya ga or Promotion da...Ham marag ga ,mit jayag ga...jo krna h karo...
Ma insta pa live b ata hug...Baqi log Record kr k share kara yahn mushkil hota h sub krna#24junefaizabadprotest@FarooqTariq3 pic.twitter.com/TN7B10cB3v
محمد زکریا ربانی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’جب تک طلبہ کو رہا کرکے، ہمیں اگلی جماعت میں نہیں بھیجا جاتا ہم تب تک دھرنا دیں گے۔ ہم مریں گے، مٹ جائیں گے، جو کرنا ہے کر لو۔‘
We are not backbenchers or jahil students we are fighting for our basic rights #24junefaizabadprotest #cancelexamsavestudents pic.twitter.com/KiYvXem4m1
— angelhearts (@stansbpx) June 24, 2021
اینجل ہارٹس کے نام سے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی جانب سے ٹویٹ کی گئی کہ ’ہم جاہل طلبہ نہیں ہیں، ہم اپنے حق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔‘
آزادی کے علم برداو اب کہاں گئے تم لوگوں کی چیخیں طلباء کے ساتھ ہوتا ظلم نظر نہیں آ رہا کیا؟؟؟؟@HamidMirPAK @shazbkhanzdaGEO @arsched @meherbokhari @TalatHussain12 @Shafqat_Mahmood @SaleemKhanSafi @najamsethi @ZakaWaqar @DrMuradPTI #24junefaizabadprotest #CancelExamsSaveLives
— muhammad Ali Choudhary (@ali_chodhary93) June 24, 2021
محمد علی نے سوال اٹھایا کہ ’ آزادی کے علم بردارو اب کہاں گئے تم، لوگوں کی چیخیں طلبا کے ساتھ ہوتا ظلم نظر نہیں آ رہا کیا؟‘
They dont even count us in anything....We r nothing to them....they can cancel/postpone exams for the sake of corona...but they are never cancelling us for the sake of us (NOT PREPAPRED AT ALL)#24junefaizabadprotest
— Iqtidar Khan (@Iqtidar57503162) June 24, 2021
اقتدار خان نے تحریر کیا کہ ’حکومت کی نظر میں ہماری کوئی اہمیت نہیں ہے، حکومت کرونا کی وجہ سے امتحانات منسوخ کر سکتی ہے مگر ہماری وجہ سے نہیں، (میں بالکل تیار نہیں ہوں)۔‘
#24junefaizabadprotest
— Syeda Sana Shahzad (@SanaSha49424269) June 24, 2021
Ye protest hamari kamyabi ky zamanat thy is liye inho ny koi qasar nae chori isy kharab krny ky but hum apna haq ly kr rahyen gy In Sha Allah
سیدہ ثنا شہزاد نے لکھا کہ یہ احتجاج ہماری کامیابی کی ضمانت تھے اس لیے انہوں نے اسے خراب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، مگر ہم اپنا حق لے کے رہیں گے۔ انشااللہ۔
آخری اطلاعات تک پولیس نے درجنوں طلبہ کو گرفتار کر لیا ہے اور جڑواں شہر کی اہم شاہراہوں کو کلیئر کر کے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔